منی پور میں فسادات کے دوران 249 گرجا گھروں کو نذرآتش کیے جانے کا انکشاف
ہندو اکثریتی علاقوں میں منظم منصوبہ بندی کے تحت گرجا گھروں کو نشانہ بنایا گیا، ریاستی حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ہوگئی، امپھال کے آرچ بشپ کا خط
بھارت کی ریاست منی پور میں ڈیڑھ ماہ جاری رہنے والے نسلی فسادات کے دوران کیتھولک چرچ کے زیرانتظام 249 گرجاگھروں کو نذرآتش کرکے تباہ کرنے کا انکشاف ہواہے۔
اس بات کا دعویٰ امپھال کے آرچ بشپ ڈومینک لومن نے ایک خط میں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
انتہا پسند ہندو رہنما سادھوی پراچی کی مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سراہی
مودی سرکار کی بربریت؛ ڈاکٹر عمر خالد بغیر ٹرائل ایک ہزار دن سے تہاڑ جیل میں قید
تشدد شروع ہونے کے بعد کیتھولک چرچ کے ماتحت اداروں پر حملے کے کم ازکم 10 مبینہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ تشدد شروع ہونے کے بعد سے 36 گھنٹوں کے اندر میتی عیسائیوں سے تعلق رکھنے والے 249 گرجا گھروں کو تباہ کر دیا گیا ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ”حیرت کی بات یہ ہے کہ کوکیوں اور میتیوں کے درمیان لڑائی کے درمیان ہجوم نے میتی کے مرکز میں واقع 249 گرجا گھروں کو جلا کر تباہ کیوں کیا؟
انہوں نے سوال کیا کہ اگر یہ حملے پہلےسے طے شدہ نہیں تھے تو میتیوں کے علاقے میں اچانک تقریباً فطری طور پر چرچز پر حملے کیسے ہوگئے؟ اور ہجوم کو کیسے پتہ چلا کہ گرجا گھر کہاں واقع ہیں؟
اپنے موقف کی دلیل کے طور پرانہوں نے حالیہ واقعات کا تعلق آرمبائی ٹینگول اور میتی لیپن جیسے گروہوں کے ظہور کے ذریعے سناماہزم کے احیا سے جوڑ ا ہے۔انہوں نےدعویٰ کیا کہ”کچھ پادریوں کو گرجا گھروں کو دوبارہ تعمیر نہ کرنے کا اشارہ دیا گیا ہے۔ اقلیتوں کو منظم طریقے سے خاموش کیا جا رہا ہے۔ کیا یہ ایک اور’گھر واپسی‘ نہیں؟‘‘ ۔
انہوں نے ریاست میں قیام امن کیلیے حکومت اور سیکیورٹی فورسز کے کردار پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہاکہ”منتخب ریاستی اور مرکزی حکومتیں ڈیڑھ ماہ بعد بھی ریاست میں قانونی کی حکمرانی کی بحالی اور جنونی حملوں کو روکنے میں ناکام ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ”یہ کہنا مناسب ہے کہ ریاست میں آئینی مشینری کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ حیرانی کی بات ہے کہ صدارتی راج اب بھی ایک آپشن کیوں نہیں ہے“۔
واضح رہے کہ منی پور میں ہندو اور عیسائی برادریوں کے درمیان فسادات 3 مئی کو شروع ہوئے تھے۔بھارتی میڈیا کے مطابق منی پور کی جھڑپوں کے باعث 115 افراد ہلاک جبکہ ایک لاکھ سے زائد بےگھر ہوئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق منی پور میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں عمارتیں اور عبادت گاہیں نذرآتش کردی گئیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق منی پور میں 3 مئی کے بعد ریاست بھر میں انٹرنیٹ سروسز بند کر کے کرفیو نافذ کیا گیا تھاتاہم 2 روز قبل کرفیو میں کچھ نرمی کی گئی ہے۔