اگلے دو سالوں میں افراط زر کی شرح 5-7 فیصد تک لائیں گے، گورنر اسٹیٹ بینک

مرکزی بینک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے پاس دو بڑے مسائل ہیں ، ایک مہنگائی اور دوسرا عالمی ادائگیاں۔ آئی ایم پروگرام سے یہ مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے منگل کے روز مہنگائی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا اور اگلے دو سالوں کے دوران اسے 5 سے 7 فیصد تک محدود کرنے کا پروگرام متعارف کروایا۔

ان خیالات کا اظہار جمیل احمد نے اسٹیٹ بینک کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر نئے نوٹ کی رونمائی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔ اسٹیٹ بینک کے سربراہ نے مرکزی بینک کو اپنے دور کے دوران درپیش چیلنجوں کا اعتراف کیا۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف ڈیل کے نتیجے میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں تقریباً 4 فیصد اضافہ

نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 1 روپے 25 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے اپنے اس عزم کو ایک مرتبہ دہرایا جس نے مشکل وقت میں ادارے کی رہنمائی کی تھی۔

گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہم نے 75 سال مکمل ہونے پر نئے نوٹ جاری کیا ، یہ نوٹ اور اس سے پہلے والا نوٹ مارکیٹ میں چل سکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے معیشت کی بہتری کے لیے اگلے پانچ سال کا ویژن رکھا ہے تاکہ بینکاری کا نظام کو مزید مضبوط کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کی کوئی کارٹیلائزشین نہیں ہے ، امپورٹ کے اوپر پابندی ختم کی گئی ، اب ڈالر کی سپلائی بہتر ہے۔

مرکزی بینک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے پاس دو بڑے مسائل ہیں ، ایک مہنگائی اور دوسرا عالمی ادائگیاں۔ آئی ایم پروگرام سے یہ مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی۔

جمیل احمد کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے نمبر میں کافی بہتر آئے ہیں ، ڈالر ریٹ کا فرق بڑھنے سے ہنڈی حوالہ بڑھا تھا ، ہم نے انٹربنک اور اوپن مارکیٹ کے ریٹ کے فرق کو کم کردیا ، امید ہے اب ترسیلات زر لیگل چینلز سے آئیں گی۔

متعلقہ تحاریر