کور کمانڈرز کانفرنس: فوج کا حکومت کے معاشی بحالی کے منصوبے کی حمایت کرنے کا عزم
'ہمسایہ ملک' میں کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہیں، دہشت گردوں کو جدید ترین ہتھیاروں کی دستیابی پاکستان کی سلامتی کو متاثر کرنے کی بڑی وجہ ہیں، کور کمانڈرز کانفرنس
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت 17 جولائی 2023 کو جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ کانفرنس کے شرکاء نے پاکستان کے عوام کی "مجموعی بھلائی” اور معیشت کی بحالی کے لیے حکومت کو ہر ممکن معاونت فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس عزم کا اظہار جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں منعقدہ 258ویں کور کمانڈرز کانفرنس میں کیا گیا۔ جس کی صدارت چیف آف آرمی سٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر نے کی۔
شہباز حکومت کا منصوبہ
یاد رہے کہ شہباز شریف حکومت نے 20 جون کو ‘اقتصادی بحالی کے منصوبے’ کا افتتاح کیا تھا ، جس کا مقصد اہم شعبوں، تیز رفتار ترقیاتی منصوبوں، اور سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے میں پاکستان کی ناقابل استعمال صلاحیت سے فائدہ اٹھانا ہے۔ اس کے لیے، حکومت نے ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے ‘سنگل ونڈو’ انٹرفیس کے طور پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ ایک متفقہ نقطہ نظر اپنانے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل قائم کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان اور ایران کی اعلیٰ فوجی قیادت دہشت گردی کے مشترکہ خطرے کے خاتمے پر متفق ہیں، آئی ایس پی آر
دہشتگرد حملوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے پر تشویش ہے، آرمی چیف
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ کونسل کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے جنہیں اپیکس کمیٹی، ایگزیکٹو کمیٹی اور امپلیمنٹیشن کمیٹی کہتے ہیں۔ اپیکس کمیٹی (اعلیٰ ترین کمیٹی) میں آرمی چیف اور فوج کے قومی رابطہ کار بھی شامل ہیں۔
13 جولائی کو اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم شہباز نے کہا تھا کہ زراعت، صنعت، معدنیات، توانائی، آئی ٹی اور دفاعی پیداوار میں خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کی راہیں ہموار کی جا رہی ہیں۔
آرمی چیف کا عزم
گزشتہ ہفتے، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے حکومت کو ایس آئی ایف سی کے دائرہ کار میں شروع کیے جانے والے تمام اقدامات بشمول گرین پاکستان انیشیٹو کے لیے فوج کی مکمل حمایت کا یقین دلایا تھا۔
پیر کے روز ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں شرکاء نے فوج کی آپریشنل تیاریوں اور تربیتی پہلوؤں پر بھی غور کیا۔
آرمی چیف کا خطاب
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ’’معروضی تربیت ہماری پیشہ ورانہ مہارت کا خاصہ ہے اور ہمیں اپنی قومی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔‘‘
کانفرنس کے شرکاء کو داخلی سلامتی کی موجودہ صورتحال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہمسایہ ملک میں کالعدم ٹی ٹی پی اور اس گروہ کے دیگر گروہوں کے دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں اور کارروائی کی آزادی اور دہشت گردوں کے پاس جدید ترین ہتھیاروں کی دستیابی کو پاکستان کی سلامتی کو متاثر کرنے والی بڑی وجوہات کے طور پر نوٹ کیا گیا”۔
اس موقع پر کانفرنس کے شرکاء نے دہشت گردی کے خطرے کے خلاف مادر وطن کے دفاع میں بہادر سپاہیوں کی مسلسل قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جبکہ کانفرنس میں شرکا کو داخلہ سلامتی کی موجودہ صورت حال پر بریفنگ بھی دی گئی۔
پاکستان، امریکا اور طالبان حکومت
پاکستان اور امریکا نے وقتاً فوقتاً افغان طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دیگر ممالک کے خلاف حملوں کے لیے لانچ پیڈ کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے، مسلح افواج نے پڑوسی ملک افغانستان میں کالعدم دہشت گرد گروپ ٹی ٹی پی کو دستیاب "محفوظ پناہ گاہوں اور کارروائی کی آزادی” کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔
افواج پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے "موثر ردعمل” دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ بہت سے افغان شہری پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پائے گئے۔
خواجہ آصف کا بیان
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی ایسے ہی خدشات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے افغان طالبان حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ دوحہ معاہدے کی پاسداری کریں اور پڑوسی کا کردار ادا کریں۔