جی ڈی اے اور ایم کیو ایم رعنا انصار کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنانے پر متفق
سندھ کے آئندہ نگراں وزیراعلیٰ کا اعلان نو منتخب اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
سندھ کے سیاسی منظر نامے میں ایک اہم پیش رفت میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے درمیان سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
گفت و شنید کے ایک سلسلے کے بعد جی ڈی اے نے ایم کیو ایم پاکستان کی رکن سندھ اسمبلی رعنا انصار کو اپوزیشن لیڈر کے طور کردار کے لیے اپنی حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
امریکی سائفر میرے لیے نہیں جنرل باجوہ کے لیے آیا تھا، عمران خان کا دعویٰ
نگراں سیٹ اپ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی ملی بھگت سے آئے گا، شاہ محمود قریشی
اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے علاوہ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ آئندہ نگراں وزیراعلیٰ اور صوبے کی نگراں کابینہ کا اعلان نو منتخب اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم پی نے رعنا انصار کو قائد حزب اختلاف نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام سے انصار سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی پہلی خاتون لیڈر ہوں گی۔
گزشتہ سے پیوستہ
9 مئی کے واقعات کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور پارٹی کے دیگر قانون سازوں کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی) نے اپوزیشن رہنما کے طور پر رعنا انصار کا نام فائنل کیا تھا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی موجودگی میں ایم کیو ایم پی کے سندھ اسمبلی میں 21 ارکان تھے، جب کہ پی ٹی آئی کے 30 ارکان اسمبلی تھے، جن میں سے کچھ پارٹی کے ابھی وفادار ہیں جب کہ دیگر نے منحرف ہو چکے ہیں۔ حالات کے پیش نظر پی ٹی آئی کے لیے اپوزیشن لیڈر کی سیٹ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔
ایم کیو ایم پی کے ایک بار پھر صوبائی اسمبلی میں دوسری بڑی جماعت کے طور پر ابھرنے کا امکان ہے، اپنے منتخب اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں لانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
فی الحال، پی ٹی آئی کے حلیم عادل شیخ، سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور دیگر پارٹی رہنما 9 مئی کے واقعات کے بعد یا تو روپوش ہو گئے ہیں یا پارٹی سے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں۔
مزید برآں علی خورشیدی ایم کیو ایم پی کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر کے طور پر کام کریں گے۔