قائمہ کمیٹی نے اسلامیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی ہدایت کر دی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے ایکشن کے بعد نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے منشیات کے مبینہ کاروبار اور فحش ویڈیوز کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے اسلامیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔
ایم این اے مخدوم سید سمیع الحسن کی زیر صدارت کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں وائس چانسلر (وی سی) کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
پولیس نے اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کے ایک اسٹاف ممبر کو گرفتار کرنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا جو طلباء کی ویڈیوز اور تصاویر کے ساتھ ساتھ منشیات رکھنے میں ملوث تھا۔
بہاولپور کی بغداد الجدید پولیس نے یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر سید اعجاز شاہ کو مبینہ طور پر منشیات کے ساتھ ساتھ اس کے موبائل فون پر یونیورسٹی کی خواتین اہلکاروں اور طالبات سے منسلک مبینہ فحش مواد برآمد ہونے پر گرفتار کیا ہے۔
پولیس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالب علم منشیات کی مانگ پوری کرنے کے لیے چیف سیکورٹی آفیسر اعجاز شاہ اور ان کے ساتھیوں سے رابطے میں تھے۔
قومی اسمبلی کی کمیٹی نے بہاولپور کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا ہے ، جبکہ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کو معاملے سے متعلق تمام کارروائیوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جس پر چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے کہا کہ یونیورسٹی کے وی سی کسی کی نہیں سنتے۔
اسلامیہ یونیورسٹی میں منشیات کے مبینہ کاروبار پر انکوائری کمیٹی تشکیل
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں منشیات کے مبینہ کاروبار کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
کمیٹی منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کی نشاندہی پر کام کرے گی اور وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کرے گی۔