اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل: سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس لینے کی درخواست دائر
درخواست باضابطہ طور پر ایڈووکیٹ مدثر چوہدری کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے۔
ایک تازہ ترین پیش رفت کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے انسانی حقوق سیل میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ سوموٹو ایکشن لے اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں پیش آنے والے شرم ناک اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے۔
درخواست ایڈووکیٹ مدثر چوہدری کی جانب سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں باضابطہ طور پر جمع کرائی گئی جس میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی تشویشناک صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی کی درخواست کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان کی پیشی بعد ای سی پی نے سماعت ملتوی کردی
’توہین پارلیمنٹ‘ کا بل ایوان زیریں کے بعد ایوان بالا سے بھی منظور
دائر کی گئی پٹیشن میں استدعا کی گئی کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں پیش آنے والی جنسی اسکینڈل پر فوری توجہ دی جائے ، اور معاملے کی مکمل انکوائری کرائی جائے۔ کیونکہ شرمناک واقعے نے ساری قوم کا سرشرم سے جھکا دیا ہے۔
دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس صاحب معاملے کی سنگینی سے بخوبی آگاہ ہیں۔ اس لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس طرح کی انکوائری پریشان کن واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بہت ضروری ہے۔
درخواست خاص طور پر ان طلباء کے لیے دائر کی گئی جنہیں بدنیتی پر مبنی افراد نے اپنی حوس کا نشانہ بنایا ہے۔
ایڈووکیٹ مدثر چوہدری متاثرہ طلباء کی نمائندگی کرتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بلند کریں ، اور ایسے گھناؤنے کرداروں کے خلاف کھڑے ہو جائیں جو معاشرے کے لیے ایک ناسور کی حیثیت رکھتے ہیں۔