کمسن رضوانہ تشدد کیس: سومیہ عاصم کی درخواست ضمانت خارج، گرفتاری کا حکم

سیشن جج فرخ فرید نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ملزمہ سومیہ عاصم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کمسن ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں نامزد ملزمہ سومیہ عاصم کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرخ فرید نے کمسن بچی رضوانہ تشدد کیس میں نامزد ملزمہ سومیہ عاصم کی ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد کرتے ہوئے گرفتار کرنے کا حکم دےدیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرخ فرید نے کمسن بچی رضوانہ تشدد کیس میں نامزد ملزمہ سومیہ عاصم کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

رہنما تحریک انصاف شہریار آفریدی تھری ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار

رضوانہ تشدد کیس: سول جج کی اہلیہ صومیہ عاصم کو پھر عبوری ضمانت مل گئی

درخواست کی ضمانت کی سماعت کے دوران سول جج کی اہلیہ سومیہ عاصم عدالت میں موجود تھی۔

وکیل صفائی نے دوران سماعت دلائل  دیتے ہوئے کہا کہ رضوانہ  کو صحیح سلامت بس اسٹینڈ پر ان کے والدین کے حوالے کیا گیا تھا ، جبکہ وہ بس اسٹینڈ سرگودھا اتری تو وہاں پر بھی صحیح سلامت تھی۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ ایسا کیا ہوا کہ سرگودھا اترنے کے بعد اس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی آگئے اور انجریز بھی ہوگئیں۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ جب میری موکلہ سومیہ عاصم نے اسلام آباد بس اسٹینڈ پر بچی کو اس کے والدین کے حوالے کیا تو بالکل ٹھیک تھی۔

سومیہ عاصم کے وکیل نے بس اسٹینڈ کی ویڈیو بھی کمرہ عدالت میں چلائی، اور کہا ہے کہ تفتیشی افسر نے ٹھیک سے شواہد اکھٹے نہیں کیے۔

اس پر پراسیکیوشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ کسی خاتون کو اس لیے ریلیف نہیں دیا جانا چاہیے کہ وہ خاتون ہیں ، چند قوانین میں عورت کو ریلیف دیا گیا ہے ، مگر اس طرح ایک غلط روایت قائم ہو گی ، جس سے گھریلو تشدد کو مزید فروغ ملے گے۔

جج فرخ فرید نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سومیہ عاصم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دے دیا۔

قانونی کارروائی

سماعت کے دوران سول جج کی  اہلیہ سومیہ عاصم کمرہ عدالت میں موجود تھی۔ قانون کے مطابق ملزمہ جیسے ہی کمرہ عدالت سے باہر آئیں گی انہیں گرفتار کرلیا جائے گا ، پھر اس کے بعد انہیں ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا ، جہاں پولیس ملزمہ کے جسمانی  ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔

متعلقہ تحاریر