14 گھنٹے سے زائد مسلسل بارش، گوادر ڈوب گیا، شہری نقل مکانی پر مجبور
گوادر میں 14 گھنٹے سے زائد مسلسل بارش، شہر ڈوب گیا ، نشیبی علاقے زیر آب آگئے .
بجلی کا نظام بھی درھم برھم ہوگیا ، ندی نالوں میں طغیانی کے بعد گوادر اولڈ سٹی، سربندر اور پشکان میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے کے بعد مکین گھروں سے باہر نکل آئے، متعدد گھروں کی دیواریں منہدم ہوگئیں.
گودار شہر میں سڑکوں پر بارش کا جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے،بلوچستان عوامی پارٹی باپ کے سینیٹر کہدہ بابر اور حق دو تحریک کے رہنما اور نو منتخب ایم پی اے ہدایت الرحمان نے گوادر کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کردیا ہے ، آفت زدہ قرار دیا جائے.
ہدایت الرحمان نے کہا کہ سی پیک کامرکز اور مستقبل کا دبئی چالیس سالہ لوٹ مار وکرپشن اور نااہلی کی وجہ سے معمولی بارش سے ڈوب گیا، گوادر کی ترقی کا پول بارش نے کھول کے رکھ دیا ۔
حکومت گوادر کو آفت زدہ قراردیکر فی الفور عوام کو بچانے ،ریلیف دینے اور ٹیکس سے استثناءدینے کیلئے عملی کام کریں، گوادر شہر ڈوبا ہوا ہے، ضلعی انتظامیہ اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہی ہے، ایسی صورتحال میں این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کو آگے آنا چاہیے۔
ترجمان بی اے پی سینیٹر کہدہ بابر نے اپیل کی کہ گوادر کو آفت زدہ قرار دیا جائے، بارش سے گوادر میں بہت تباہی ہوئی ہے، امید ہے وفاق اور صوبائی حکومت لوگوں کی مدد کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ طوفانی بارش کے باعث مچھیروں کی کشتیاں ٹوٹ چکیں تاہم ہم اپنے لوگوں کے ساتھ ہیں ،ہمت نہ ہاریں ، حکومتی سطح پر اورذاتی حیثیت میں بھی مدد کریں گے۔
ڈی سی گوادر اورنگزیب بادینی نے کہا کہ بارش سے گوادر شہر میں بہت نقصان ہوا ہے، گوادر شہر نشیبی علاقہ ہے تاہم ابھی تک گوادر کا سندھ اور بلوچستان سے رابطہ بحال ہے
بارش کے رکتے ہی امدادی کام شروع کیا جائے گا۔دوسری جانب کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین اور کیچ میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔