میمن اسپتال کی غفلت سے ایک اور بچہ چل بسا

ورثاء کا الزام ہے کہ کئی مرتبہ شکایت کرنے کے باوجود بھی بروقت علاج نہیں کیا گیا جس کے باعث 2 سالہ میسم جان انتقال کر گیا۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں واقع میمن اسپتال میں ایک اور غفلت کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ خیرپور کا رہائشی دو سالہ میسم عباس بروقت علاج نہ ہونے کے باعث انتقال کرگیا۔ ورثاء نے اسپتال کے سامنے اجتجاجی مظاہرہ دیا۔

ورثاء کا کہنا تھا کہ ‘بچے نے زہریلی دوا پی لی تھی جس کے باعث میمن اسپتال لایا گیا تھا۔ اسپتال کے عملے نے بدھ کی رات کو بغیر کسی شکایت کے بچے کو آئی سی یو میں داخل کردیا تھا جہاں سے واپسی پر بچے کی طبیعت بگڑنا شروع ہوگئی تھی۔’

ورثاء نے بتایا کہ ‘کئی مرتبہ شکایت کرنے کے باوجود بھی اسپتال کے عملے نے بروقت علاج نہیں کیا جس کے باعث 2 سالہ میسم جان انتقال کر گیا۔’ ورثاء نے رات دیر دیر تک اسپتال کے سامنے احتجاج اور نعرے بازی کی۔

میسم کے والد جمن بھٹو نے کہا کہ ‘یہ اسپتال قاتل بن گیا ہے۔ بچہ تڑپ تڑپ کر مر گیا لیکن اسپتال کے عملے نے تعاون نہیں کیا۔ بچہ ٹھیک تھا اور ہم معمولی علاج کے لیے آئے تھے۔ اچانک طبیعت خراب ہونے پر شکایت کے باوجود بھی علاج نہیں کیا۔’

انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہاں کوئی بھی معمولی علاج کے لیے آتا ہے تو لاش ہی واپس لے کر جاتا ہے۔’

یہ بھی پڑھیے

امل بل پر عملدرآمد نہیں ہوا اور بچی کی جان چلی گئی

اسپتال انتظامیہ نے ورثاء سے تدفین کے بعد مذاکرات کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد ورثاء احتجاج ختم کر کے اور میت لے کر خیرپور روانہ ہوگئے۔ سماجی کارکن آغا شاہ زمان نے کہا کہ ‘واپسی پر انتظامیہ نے مذاکرات نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔’

میمن اسپتال کی بےحسی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی اسپتال کا عملہ غفلت کا مظاہرہ کرتا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ بھی ایک لڑکی اور اس کے بھائی کو موٹر سائیکل حادثے کے بعد زخمی حالت میں میمن اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں علاج بروقت نہ ہونے کے باعث لڑکی جان کی بازی ہار گئی تھی۔

متعلقہ تحاریر