کیا انڈیا میں ویکسین کی قلت دنیا کو متاثر کرے گی؟

انڈیا میں ویکسین کی قلت کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں۔

انڈیا میں کرونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے ویکسین لگانے کی مہم ‘ ٹیکہ اتسو’ کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں ملک میں ویکسین کی قلت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انڈیا کے وزیر اعظم نریندرہ مودی نے ملک میں زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگانے کے لیے 11 تا 14 اپریل تک ملک میں ٹیکہ کاری مہم ٹیکہ اتسو (ٹیکہ فیسٹیول) کے اہتمام کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

امارات میں چینی ویکسین کی تیسری خوراک کیوں لگائی گئی؟

کل سے شروع ہونے والی مہم پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ ویکسین کی قلت ایک سنگین مسئلہ ہے نہ کہ کوئی فیسٹیول کہ اسے اتسو کا نام دیا جارہا ہے۔ انہوں نے ویکسین برآمد کرنے کے فیصلے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

انڈیا کے وزیر قانون روی شنکر پرساد نے حزب اختلاف کے رہنما کے کووڈ ویکسین کی قلت کے دعوے کو مسترد کردیا۔ ٹوئٹر پیغام میں روی شنکر نے لکھا کہ راہول گاندھی سب کی توجہ حاصل کرنے کے لیے اس قسم کے بیانات جاری کرتے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انڈیا دنیا میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اب انڈیا میں ہی ویکسین کی قلت کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں۔

انڈیا میں ویکسین تیار کرنے والی دو کمپنیز نے ویکسین کی خوراک کی پیداوار کو متاثر کرنے والے خام مال کی قلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) کے سربراہ آدر پونہ والا کا کہنا ہے کہ ادارہ ویکسین کی فراہمی کے حوالے سے انڈین شہریوں کو ترجیح دے رہا ہے مگر پھر بھی کمپنی کے پاس اتنی ویکسین موجود نہیں کہ وہ ہر انڈین شہری کو لگائی جاسکے۔

ویکسین بنانے والی ایک اور کمپنی بائیولاجیکل ای نے بھی پیداوار کی ممکنہ قلت پر تشویش ظاہر کی ہے۔

کرونا ویکسین
Xinhua

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور برازیل کے بعد انڈیا میں روزانہ کی بنیاد پر سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں جبکہ ملک میں کرونا ویکسین کی 9 کروڑ خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔

انڈیا میں برطانوی ویکسین ایسٹرا زینیکا کو ایس آئی آئی کی جانب سے تیار کیا جارہا ہے۔ قلت کے باعث کمپنی نے ویکسین کی برآمد روک دی ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہر ماہ 6 سے 7 کروڑ خوراکیں ملک کو مہیا کی جاتی ہیں۔ ادارے نے ہر ماہ ویکسین کی 10 کروڑ خوراکیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جو ممکن نہ ہوسکی۔

کرونا ویکسین کی پیداوار کے حوالے سے انڈیا پر تکیہ کرنے والے ممالک اس وقت تذبذب کی صورتحال سے دوچار ہیں۔

متعلقہ تحاریر