تمباکو نوشی سالانہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانیوں کی موت کا باعث
ڈاکٹر پلیتھا کے مطابق پاکستان میں روزانہ 400 سے زائد شہری تمباکو نوشی کے باعث جان گنوا بیٹھتے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ملک میں تمباکو نوشی سے متعلق اعداد و شمار بیان کردیئے ہیں۔ پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد تمباکو نوشی کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
پاکستان میں تمباکو نوشی کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ ’دنیا بھر میں تمباکو نوشی سے سالانہ تقریباً 80 لاکھ افراد جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔‘
گلوبل برڈن آف ڈیزیز اسٹڈی کے 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد تمباکو نوشی کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ سگریٹ صرف فرد واحد کو نقصان نہیں پہنچاتی بلکہ اس سے اطراف میں موجود تمام افراد (خاص طور پر بچے سب سے زیادہ) متاثر ہوتے ہیں۔
PRC, Tobacco Smoke Free Cities Project of M/O NHSRC, Govt of #Pakistan & WHO signed "Letter of Intent” to regulate and discourage #tobacco use among masses especially the youth.@PRC_official, @nhsrcofficial #CommitToQuit pic.twitter.com/ZBrdY0GgxY
— WHO Pakistan (@WHOPakistan) May 31, 2021
یہ بھی پڑھیے
معروف اینکرز تمباکو نوشی کو فروغ دینے میں پیش پیش
عالمی ادارہ صحت میں پاکستان کے نمائندہ ڈاکٹر پلیتھا کے مطابق پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر 400 سے زائد شہری تمباکو نوشی کے باعث جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے اس مسئلے کے خاتمے کے لیے سگریٹ کی قیمت بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ ڈاکٹر پلیتھا نے مشورہ دیا کہ سگریٹ پر لگائی جانے والی ٹیکس کی رقم صحت سے متعلق آگاہی مہمات پر خرچ کی جائے۔
تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے حکومت کی جانب سے مختلف آگاہی مہمات چلائی جارہی ہیں۔ نوجوانوں میں نیکوٹین کے استعمال کے خلاف شعور اجاگر کرنے کی کوششیں بھی تیز کردی گئی ہیں۔
ایک طرف ملک کے نامور ڈاکٹرز اور حکومت تمباکو نوشی کے خاتمے کے لیے سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں اور دوسری جانب ہمارے اینکر حضرات ہیں جو اسمگل شدہ سگریٹ کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلا کر خود تمباکو نوشی کو فروغ دینے میں پیش پیش ہیں۔
Absolutely shocking! Ghair qanooni cigarette trade se jo Rs 77 Billion ka salaana nuksaan ho raha hai, who #MulkKaPaisa hai! #TrackAndTraceSystem se tamaam companies ko Tax Net mey laya jaye aur Pakistan ko behter mustaqbil diya jaye. pic.twitter.com/lvSmAwmfVU
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) May 23, 2021