ٹینس کے دو کھلاڑی فرنچ اوپن سے دستبردار کیوں ہوئے؟

راجر فیڈرر نے ومبلڈن کے لیے اور نومی اوساکا نے اپنی ذہنی صحت پر توجہ دینے کے لیے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

مشہور ٹینس کھلاڑی راجر فیڈرر اور نومی اوساکا نے فرنچ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ سے دستبرداری کا فیصلہ کرلیا ہے۔

راجر فیڈرر نے فرنچ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے تیسرے مقابلے میں جرمنی کے ٹینس کھلاڑی کو شکست دے کر چوتھے راؤنڈ میں رسائی حاصل کرلی لیکن وہ بقیہ میچز سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں راجر فیڈرر نے لکھا کہ میں فرنچ اوپن مقابلے سے دستبردار ہورہا ہوں کیونکہ اپنی توجہ ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ کی طرف مرکوز کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ میں نے فرنچ اوپن سے دستبرداری کا فیصلہ اپنی ٹیم سے مشورے کے بعد کیا ہے۔ گھٹنے کے دو آپریشن کے بعد میں اپنے جسم کو آرام دینا چاہتا ہوں تاکہ ومبلڈن کے مقابلے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکوں۔

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز کے صاحبزادے کے لیے تاریخی اعزاز

ادھر جاپانی ٹینس کھلاڑی نومی اوساکا نے فرانچ اوپن ٹورنامنٹ میں رومانیہ کی پیٹریسیا ماریہ ٹیگی سے اپنا پہلا میچ جیتنے کے بعد پریس کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اتور کے روز ٹورنامنٹ کی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ اگر نومی اوساکا پریس کانفرنس میں حصہ نہیں لیتیں تو وہ اس ٹورنامنٹ سے باہر ہوسکتی ہیں۔

میچ کے بعد پریس کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر نومی اوساکا پر 15 ہزار ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا جس کے بعد انہوں نے فرنچ اوپن ٹورنامنٹ سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نومی اوساکا نے لکھا کہ میں نے اس صورتحال کا تصور تک نہیں کیا تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ دیگر کھلاڑیوں اور میری صحت کے لیے بہتر ہے کہ میں پیچھے ہٹ جاؤں تاکہ ہر کھلاڑی اپنے میچز پر توجہ دے سکے۔

انہوں نے لکھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں ذہنی صحت سے متعلق سمجھوتہ نہیں کرسکتی۔ حقیقت یہ ہے کہ 2018 میں یو ایس اوپن ٹورنامنٹ کے بعد سے میں طویل عرصے سے افسردگی کا شکار رہی ہوں۔ مجھے اس سے نمٹنے میں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ میں ہمیشہ ہیڈ فون لگاتی ہوں کیونکہ یہ میری معاشرتی بے چینی کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں ان تمام صحافیوں سے معذرت کرنا چاہتی ہوں جنہیں میں نے تکلیف پہنچائی۔ میں میڈیا سے بات کرنے سے پہلے ہی پریشانی کا شکار ہوجاتی ہوں۔ مستقل طور پر بات چیت کرنے کی کوشش کرنا مجھے بے چین کر دیتا ہے لہٰذا میں اس وقت خود کو کمزور اور بے چین محسوس کر رہی تھی اس لیے میں نے اپنے آپ کو سنبھالنا اور پریس کانفرنس کو چھوڑنا بہتر سمجھا۔

متعلقہ تحاریر