یونس خان نے کرکٹ سے راہیں جدا کرلیں

یونس خان کے حوالے سے یہ بات مشہور ہے کہ وہ ایک انتہائی موڈی شخصیت کے مالک ہیں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ یونس خان اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے باہمی اتفاق رائے سے راہیں جدا کرلی ہیں۔ یونس خان اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں جس کا کرکٹ بورڈ نے باقاعدہ اعلان بھی کردیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے حوالے سے یہ بات ہمیشہ درست ثابت ہوتی ہے کہ جب بھی اس کا کوئی اہم دورہ شروع یا ختم ہو تو کوئی نہ کوئی تنازعہ ضرور کھڑا ہوجاتا ہے۔

دورہ انگلینڈ کے آغاز سے کچھ روز قبل ہی پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ یونس خان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یونس خان کے عہدے سے علیحدگی کے بعد اب 25 جون سے 20 جولائی تک جاری رہنے والے دورہ انگلینڈ میں قومی کرکٹ ٹیم کو بیٹنگ کوچ کی خدمات میسر نہیں ہوں گی۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بیٹنگ کوچ کی حیثیت سے یونس خان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فریقین نے طویل مشاورت کے بعد باہمی اتفاق رائے سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


یہ بھی پڑھیے

کیا محمد عامر کے لیے شاہنواز دھانی خطرے کی گھنٹی ہیں؟

یونس خان کو گزشتہ سال نومبر میں 2 سال کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا بیٹنگ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے انہیں کرکٹ بورڈ نے انڈر 19 ٹیم کی کوچنگ سونپنے کی کوشش کی تھی مگر بات نہ بن سکی، جس کی اہم وجہ یہ تھی کہ یونس خان بطور کوچ جن اختیارات کا مطالبہ کررہے تھے وہ اختیارات بورڈ انہیں دینے کے لیے تیار نہیں تھا۔

یونس خان کے حوالے سے یہ بات مشہور ہے کہ وہ ایک انتہائی موڈی شخصیت کے مالک ہیں۔ جب وہ قومی کرکٹ ٹیم میں بطور کھلاڑی اور کپتان شامل تھے تو اس وقت بھی سلیکٹرز اور کرکٹ بورڈ کو ان کے موڈ کے مطابق چلنا پڑتا تھا۔

ذرائع کے مطابق پچھلے کچھ عرصے سے یونس خان کے ٹیم کے اہم بلے بازوں کے ساتھ تعلقات کچھ خراب تھے اور یہ سلسلہ دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے دوران شروع ہوا تھا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یونس خان نیٹ پریکٹس اور میچ سے قبل جو پلاننگ ترتیب دیتے تھے ٹیم میدان میں اس کے خلاف عمل کرتی تھی۔ یونس خان نے اس بات کا ذکر کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام سے بھی کیا مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی اور بات ان کے مستعفی ہونے پر ختم ہوئی۔

یونس خان نے ٹی ٹوئنٹی سے لے کر ٹیسٹ کرکٹ تک، ہر میدان کو اپنے عروج کے زمانے میں چھوڑا ہے۔ یونس خان نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان کو ورلڈ چیمپئن بنا کر ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ پاکستان کو تاریخ میں پہلی بار ویسٹ انڈیز میں ٹیسٹ سیریز جتوانے کے بعد وہ کرکٹ کو خیرباد کہہ گئے تھے۔

اب بحیثیت بیٹنگ کوچ بھی انہوں نے ٹیم کو عروج پر لا کر ہی چھوڑا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے میں قومی کرکٹ ٹیم نے نہ صرف جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے بلکہ دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے دوران بھی کامیابی سمیٹی ہے۔

متعلقہ تحاریر