کراچی میں خواتین ٹریفک پولیس اہلکاروں کا بائیک اسکواڈ تیار
خواتین بائیک رائیڈرز کو میٹرو پول سے اسٹار گیٹ تک گشت کرنے کے فرائض سونپے گئے ہیں۔
کراچی میں ٹریفک پولیس نے سائیکل اسکواڈ کے بعد خواتین بائیک رائیڈرز بھی میدان میں اتار دیں۔ یہ خواتین اہلکار شاہراہ فیصل پر مشکل میں پھنسے شہریوں کی داد رسی اور ٹریفک قوانین کی آگاہی دیتی ہیں۔
شہریوں کی نظر میں کراچی ٹریفک پولیس کا مثبت چہرا اجاگر کرنے اور ٹریفک کا نظام بہتر کرنے کی ایک اور کاوش سامنے آگئی۔ کراچی کی طویل اور مصروف ترین شاہراہ فیصل پر اب کسی گاڑی کو حادثہ رونما ہو یا کسی شہری کی گاڑی خراب ہوجائے تو صرف مرد ہی نہیں بلکہ خواتین بائیک رائیڈرز بھی مدد کے لیے موجود ہوں گی۔
پیٹرولنگ ڈیوٹی پر مامور یہ خواتین مہارت سے موٹرسائیکل چلاتی ہیں اور شہریوں کو ٹریفک قوانین پر عمل کرنے کی تاکید کرتی ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں 4 خواتین رائیڈرز کو پیٹرولنگ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ چاروں رائیڈرز روز صبح 10 بجے کینٹ ٹریفک سیکشن پہنچ کر اپنی 150 سی سی موٹر سائیکلیں سنبھالتی ہیں اور گشت پر نکل جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
شہر قائد میں ٹریفک پولیس کا سائیکل اسکواڈ فعال
خواتین رائیڈرز کو دوپہر 2 بجے تک میٹرو پول سے اسٹار گیٹ تک گشت کرنے کے فرائض سونپے گئے ہیں۔ ان دنوں خواتین رائیڈرز موٹر سائیکل سوار شہریوں میں ہیلمٹ کے استعمال سے متعلق آگاہی فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔
ٹریفک پولیس حکام کے مطابق خواتین ٹریفک پولیس اہلکاروں کو چالان کا اختیار نہیں دیا گیا ہے البتہ تمام لیڈی رائیڈرز کو واکی ٹاکی سیٹ فراہم کیے گئے ہیں جس سے وہ فوری طور پر صورتحال سے افسران کو آگاہ کرتی ہیں۔
لیڈی بائیک رائیڈرز کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی موٹرسائیکل چلانے کا شوق تھا اور کچھ نیا کرنے کی لگن تھی۔ خواتین اہلکاروں کے مطابق دوران ڈیوٹی موٹر سائیکل چلاتے دیکھ کر شہری حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
ٹریفک پولیس حکام کے مطابق جلد ہی مزید خواتین رائیڈرز کراچی کی مختلف سڑکوں پر ذمہ داریاں انجام دیتی نظر آئیں گی۔