ایک اور صحافی نے میڈیا مالکان کی استحصالی پالیسیز کو بے نقاب کردیا
اینکر پرسن راجپوت کے مطابق انہیں اور ان کی ٹیم کو ہم نیوز کی انتظامیہ نے بلاوجہ ملازمت سے فارغ کردیا تھا۔
پاکستان کی معروف اینکر پرسن زریاب راجپوت نے میڈیا مالکان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اور غلط خبریں چلانے پر پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) آرڈیننس کے ذریعے ٹیلی ویژن چینلز پر 250 ملین روپے مالیت کے جرمانے کی تجویز دی ہے۔
ہم نیوز سے برطرف ہونے کے بعد زریاب راجپوت پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نیوز پر صبح پاکستان کے نام سے مارننگ شو کی میزبانی کررہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل امجد خان نیازی کا ایران کا دورہ
پی ٹی وی پر پروگرام کی میزبانی کرتے ہوئے اینکر پرسن نے بتایا ہے کہ کس طرح میڈیا مالکان صحافیوں کا استحصال کررہے ہیں، اور کس طرح ہم ٹی وی کی انتظامیہ نے ان کو اور ان کی ٹیم کو بلاجواز نوکری سے برطرف کردیا تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ 250 ملین روپے کا تجویز کردہ جرمانہ میڈیا مالکان کے لیے ایسے ہی ہے جیسے کسی سمندر سے ایک گلاس پانی نکال لینا۔
اینکر پرسن زریاب راجپوت کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے استحصال کا موضوع میرے دل کے بہت قریب ہے ، وہ کہتے ہیں کہ جب تک آپ اس کیفیت سے نہ گزرو آپ کو اس کی تکلیف کا احساس نہیں ہوتا ہے۔ میرے سمیت بہت سے ایسے لوگ جو میڈیا مالکان کی بے حسی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جب ہم 25 کروڑ روپے کی بات کرتے ہیں ایک جھوٹی خبر کے چلنے پر ، تو یہ لوگ جھنجھلا جاتے ہیں۔ اخباروں میں بٖڑی بڑی شہ سرخیاں بنا دیتے ہیں، اور اپنے میڈیا ورکرز کا استحصال کرتے ہیں۔ ہم صرف ظلم کے اس وقت آواز اٹھاتے ہیں جب ہم دیکھتے ہیں کہ کسی بچی کے زیادتی ہوگئی ، کسی بہن کی عصمت دری ہوگئی ، کسی مظلوم کو ایکسیڈنٹ کرکے کچل دیا گیا۔ مگر جب کسی اینکر کے ساتھ، کسی کیمرہ مین کے ساتھ ، کسی صحافی کے ایسے معاملات ہوتے ہیں تو مجال ہے کہ وہ اپنے بارے میں ایک ٹوئٹ بھی کر سکے۔
ادارہ چھوڑنے سے پہلے ڈائریکٹر نیوز سے اتنا کہاتھا بس!
جو زات آپکو روزی رزق دینے والی ہے وہی زات مجھے بھی،جس دن لگا کہ شاید آپ نے مجھے روزی روٹی دینی ہے تو اسوقت سوچوں گی کہ آپکی ترلے منتیں کرنی ہے یانہیںبعض اوقات ورکرز ذاتی پسند ناپسند کبھی شکار ہو جاتے ہیں #i_support_PMDA https://t.co/7Uu5KC2c4x
— Xaryab Rajput (@BXaryab) August 25, 2021
زریاب راجپوت کا بتانا تھا کہ کیسے ایک دن مجھے اور میری ٹیم کو کہہ دیا کہ اب ادارے کو آپ کی خدمات درکار نہیں ہیں۔ مجھے پتا ہے میں نے یہ چار ماہ کیسے گزارے۔ بہانہ یہ بنایا گیا کہ کووڈ کی صورتحال ہے اور ادارے اس وقت معاشی مسائل سے دوچار ہے ۔ ہم لوگ کی قربانی دے دی جاتی ہے مگر مجال ہے کہ میڈیا مالکان کی کسی بھی آسائش میں کوئی کمی واقع ہوئی ہو۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے میڈیا مالکان کو ان کی بدعنوانیوں کے لیے ’کالیا‘ قرار دیا تھا۔
وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران حکومت نے میڈیا مالکان کو 700 ملین روپے ادا کیے مگر انہوں نے ملازمین کی تنخواہیں ابھی تک ادا نہیں کی ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کچھ میڈیا مالکان منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہیں۔