لینڈ مافیا منظم انداز میں غیر قانونی عمارات کی تعمیر میں ملوث
شہر بھر میں 60 سے 80 گز کے پلاٹ پر بلند عمارتیں بن رہی ہیں حکومت سندھ اس پر خاموش ہے جو انتہائی تشویشناک امر ہے
روشنیوں کا شہر کہلانے والا کراچی اب بے ہنگم کنکریٹ کے جنگل کامنظر پیش کرنے لگا، سندھ حکومت سمیت محکمہ منصوبابندی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی خواب غفلت میں، شہر کی ہر گلی محلے میں لینڈ مافیا کی جانب سے بے ترتیب بلند عمارات کی تعمیرات جاری۔
آباد نے نیوز360 سے بات کرتے ہوئے کہا شہر قائد میں بے ضابطگیاں اورلاقانونیت اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے بلڈرز لینڈ مافیا کی جانب سے گوٹھ آباد کی اسکیموں پرغیر قانونی عمارتوں کی تعمیر کا کام بلاخوف و خطر جاری ہے جس کے باعث شہر ایک بے ترتیب بے ہنگم کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل ہوتا جارہا ہے جبکہ ناقص منصوبہ بندی کے باعث تعمیر ہونے والی عمارتیں آئے روز حادثات کاباعث بن رہی ہیں۔ شہر بھر میں 60 سے 80 گز کے پلاٹ پر بلند عمارتیں بن رہی ہیں سندھ حکومت اس پر خاموش ہے جو انتہائی تشویشناک امر ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں قبضہ مافیا سیاسی سرپرستی میں سرگرم
لیاقت آباد، لائنزایریا، کٹی پہاڑی، نارتھ کراچی اور ناظم آبادسمیت شہر کا 80 فیصد علاقوں میں غیر قانونی کنکریٹ عمارتوں کی تعمیر تیزی سے جاری ہے جبکہ سندھ حکومت کی جانب سےاس کی روک تھام کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ۔
آل بلڈرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی تیزی سے تعمیر ہونے والی غیر قانونی عمارات پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتےہوئے کہا گیا ہے کہ بے ترتیب غیر قانونی عمارات کی تعمیر سے شہر کی خوبصورتی ختم ہوتی جارہی ہے جبکہ حفاظتی پہلوؤں کو نظر انداز کرنے کے باعث بڑے حادثات دیکھنے میں آرہے ہیں جس میں آئے روز قیمتی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے ۔
اس حوالے سے شہریوں کا کہنا تھا کہ شہر میں بغیر کسی منصوبے کے حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کرتے ہوئے ایسی عمارتیں تعمیر کی گئیں ہیں جن میں رہنے سے خوف آتا ہے کئی ایسی عمارتیں ہیں جو غیر قانونی طورپر قبضہ کرکے تعمیر کی گئی ہیں ۔
دوسری جانب سندھ حکومت تعمیر ہونے والی غیر قانونی عمارات کے معاملے کو تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں لوگ منتقل ہورہے ہیں جس کے باعث رہائش کے مسائل پیدا ہورہے ہیں ۔