پنجاب میں قتل ہونے والے خواجہ سراؤں کی تفصیلات نیوز 360 پر
سرکاری دستاویزات کے مطابق صوبہ بھر میں سب سے زیادہ خواجہ سرا راولپنڈی میں قتل ہوئے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں گزشتہ 8 برسوں کے درمیان 26 خواجہ سراؤں کو بیدردی سے قتل کردیا گیا۔
اسلام نے انسانی زندگی کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے۔ اس لیے فرمایا گیا کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔ قتل ناحق کسی کا بھی ہو ہر صورت میں قابل نفرت اور قابل گرفت ہے۔ ایک حدیث قدسی ہے اللہ کے نزدیک یہ چھوٹا عمل ہے کہ ساری دنیا تباہ ہو جائے بہ نسبت اس کے کہ ایک مسلمان کو قتل کردیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
نور مقدم قتل کیس، ملزمان پر فرد جرم عائد
مینار پاکستان واقعہ، ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو لینے کے دینے پڑ گئے
نیوز 360 کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق خواجہ سراؤں کے قتل کے مقدمات پنجاب کے مختلف شہروں کے مختلف تھانوں میں درج ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق صوبہ بھر میں سب سے زیادہ خواجہ سرا راولپنڈی میں قتل ہوئے۔ راولپنڈی شہر میں 7 خواجہ سراؤں کو بیدردی سے قتل کردیا گیا جن کے مقدمات بھی درج ہیں تاہم پولیس کی جانب مقدمات کو حل کرنے کے لیے کسی قسم تیزی نہیں دکھائی جارہی ہے۔

نیوز 360 کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں 4 جبکہ شیخوپورہ میں 3 خواجہ سرا قتل ہوئے۔
دستاویزات کے مطابق ضلع ساہیوال اور صوبائی دارالحکومت لاہور میں 2 ،2 خواجہ سرا قتل ہوئے جبکہ جہلم، میانوالی، وہاڑی، بہاولنگر اور رحیم یار خان میں ایک ایک خواجہ سرا قتل ہوا۔
دوسری طرف سرکاری دستاویزات کے مطابق 2013 میں ایک خواجہ سرا کے قتل کا مقدمہ درج ہوا تھا جبکہ دستاویزات کے مطابق 2014 میں خواجہ سرا کے قتل کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
2015 ، 2016 اور 2017 میں 2 ، 2 قتل کے واقعات پیش آئے۔
2018 میں 2 اور 2019 میں 4 خواجہ سراؤں کے قتل کے واقعات ہوئے۔
2020 میں 5 اور 2021 میں اب تک 5 خواجہ سرا قتل ہوچکے ہیں۔