کرکٹر آصف علی نے اپنی پہلی انعام کی رقم کہاں خرچ کی؟
آصف علی کا کہنا ہے کہ میرے دادا نے اس وقت موٹر سائیکل خریدی تھی جب لوگوں کے پاس سائیکل بھی نہیں ہوتی تھی۔
افغانستان کے خلاف مشکل ترین کے سیکنڈ لاسٹ اوور میں 4 چھکے لگا کر قومی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروانے والے کرکٹر آصف علی راتوں رات ہیرو بن گئے۔سوشل میڈیا پر ہر طرف آصف علی کی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں۔ایسی ہی ایک وڈیو میں انہیں اپنی پہلی ہنڈا125موٹرسائیکل خریدنے کی روداد سناتے دیکھا جاسکتا ہے۔
کئی سال پرانی وڈیو میں آصف علی کو سفید کٹ میں ملبوس دیکھا جاسکتا ہے جس میں وہ رپورٹر کو بتارہے ہیں کہ کراچی میں منعقدہ ایک ٹورنامنٹ میں وہ پہلی بار فیصل آباد کی ٹیم کیلیے سلیکٹ ہوئے تھے۔اس ٹور نامنٹ کے فائنل میں محمد حفیظ نے سنچری اسکور کرکے دورہ آسٹریلیا کیلیے قومی ٹیم میں کم بیک کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: آج روایتی حریف آسٹریلیا اور انگلینڈ مدمقابل ہوں گے
نیو میچ فنشر پاکستان کی نئی پہچان آصف علی ، تجھے نہیں بھولوں گا
آصف علی نے بتایا کہ انہیں اس ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا موقع تو نہیں ملا لیکن فائنل میں سیالکوٹ سے شکست کے باعث ان کی ٹیم رنرز اپ رہی جس کی انعامی رقم سے ان کے حصے میں 55ہزار روپے آئے۔
Asif Ali narrates the story of his new Honda 125 and his love for old Yamaha bike! pic.twitter.com/0gWilXIq0k
— Shiraz Hassan (@ShirazHassan) October 30, 2021
آصف علی بتاتے ہیں اس وقت ان کی تنخواہ 5ہزار روپے تھی، جب انہیں ریجن کی طرف سے 55ہزار روپے کا چیک ملا تو ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔انہیں سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ اس رقم کا کیا کریں گے۔آصف علی نے مزید بتایا کہ وہ 55ہزار روپے کا چیک جیب میں رکھ کر سوگئے اور کسی کو اس سے متعلق نہیں بتایا۔بعد میں انہوں نے اس رقم سے سیاہ رنگ کی ہنڈا 125خریدلی۔
آصف علی نے پرانی یاماہا موٹرسائیکل سے متعلق اپنی محبت کے حوالے سے بتایا کہ وہ ایک میچ کھیلنے کیلیے 5 دن کیلیے گئے واپسی پر ان کے گھر میں کھڑی یاماہا موٹر سائیکل موجود نہیں تھی۔انہوں نے بڑے بھائی سے موٹر سائیکل سے متعلق پوچھا تو اس نے بتایا کہ وہ 5 ہزار روپے میں بیچ دی ہے کہ وہ ہر وقت دروازے پر کھڑی رہتی تھی اور راستہ روکتی تھی۔ آصف علی نے بتایا کہ وہ یاماہا ان کے برے وقتوں کی ساتھی تھی اور وہ موٹرسائیکل ان کے دادا نے اس وقت خریدی تھی جب گاؤں میں لوگوں کے پاس سائیکل بھی نہیں ہواکرتی تھی اور لوگ دور دور سے یاماہا دیکھنے آتے تھے۔آصف علی یہ واقعہ سناتے ہوئے افسردہ نظر آئے۔