لاہور میں اسموگ کا راج، ہائی کورٹ کا دفاتر میں حاضری 50 فیصد کرنے کا حکم
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ٹریفک ایمرجنسی کال لائن قائم کی جائے. ایمرجنسی کال پر کوئی شہری ٹریفک جام کی شکایت کرسکے۔
لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے پرائیویٹ اداروں میں ایک ہفتے کے لیے حاضری 50 فیصد کم کرنے کا حکم جاری کردیا۔
عدالت نے جوڈیشل ماحولیاتی کمیشن کے اسکول بند کرنے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ عدالت نے اسموگ کے تدارک کے لئے ٹریفک پلان طلب کرلیا جبکہ عدالت کا ٹریفک کی ایمرجنسی کال ہیلپ لائن قائم کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ کا حکم، ریلوے حکام نے قائداعظم کالونی کی کچی جھوپڑیاں گرا دی
سیکس اسکینڈل: آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین اپنے عہدے سے مستعفی
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، واٹر کمیشن نے ہائیکورٹ میں اسموگ ایمرجنسی پلان پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ اسموگ کی وجہ سے حکومت نجی دفاتر میں 50 فیصد اسٹاف کے ساتھ کام کا نوٹیفکیشن جاری کرے، پی ڈی ایم کے دفتر میں اسموگ سیل قائم کریں.
واٹر کمیشن کی اسموگ والے علاقوں میں اسکول بند کرنے کی بھی سفارش کی ، تاہم ہائیکورٹ نے اسکول بند کرنے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک کیلئے ٹریفک پلان طلب کرتے ہوئے ٹریفک کی ایمرجنسی کال لائن قائم کرنے کا حکم بھی دیا۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ٹریفک ایمرجنسی کال لائن قائم کی جائے. ایمرجنسی کال پر کوئی شہری ٹریفک جام کی شکایت کرسکے۔
واضح رہے کہ جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق اور شیراز زکا وغیرہ کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں ڈی جی محکمہ ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر افسران ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔