تحریک انصاف کی رہنما لیلیٰ پروین پر ملیر کورٹ میں وکلا کا بہیمانہ تشدد

لیلیٰ پروین کے بھائی نے ان کے سابق شوہر پر 65لاکھ کا چیک باؤنس ہونے پر مقدمہ درج کروایا تھا،پی ٹی آئی رہنماتشدد سے بیہوش ہوگئیں

کراچی کی ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر میں وکلا گردی۔ تحریک انصاف کی رہنما لیلیٰ پروین کو سابق شوہر نے وکلا کے ساتھ  بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناڈالا۔ملیر پولیس نے خاتون کے سابق شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

سینئر صحافی اسد کھرل نے اپنے ٹوئٹ میں دو وڈیوز شیئر کی ہیں۔ایک وڈیو میں وکلا کو لیلیٰ پروین  کو کمرے میں بند کرکے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

قصور میں زیرحراست ملزمہ پر تشدد، سب انسپیکٹر اور لیڈی کانسٹیبل فارغ

کراچی میں ایک ہفتے میں آتشزدگی کا چوتھا بڑا واقعہ، 100 خاندان بے گھر

دوسری وڈیو میں تحریک انصاف کی رہنما کا کہنا ہے کہ انہوں نے وکیل علی حسنین کے خلاف کیس فائل کررکھا ہے۔پیشی پر عدالت گئی تو علی حسنین نے پہلے سے وکلا کو جمع کررکھا تھا۔

خاتون نے بتایا میرے بھائی کا چیک باؤنس ہوگیا تھا ، ہم اپنے وکیل کے ہمراہ انصاف اوراپنا آئینی حق  لینے ملیر کورٹ گئے تھے لیکن وہاں  علی حسنین  اور اس کے ساتھی وکلا نے میری انتہائی بے حرمتی  اورگالم گلوچ کی،مجھے اور میرے بھائی کو اتنی بری طرح مارا گیا کہ میں بیہوش ہوگئی۔

&

nbsp;

فریاد خان نامی ٹوئٹر ہینڈل  کے مطابق  تحریک انصاف کی رہنما لیلی پروین کے بھائی نے 65 لاکھ کا چیک باونس ہونے پر ان کے سابق شوہر ایڈووکیٹ حسنین کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا، جس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

خاتون پر تشدد کیخلاف سوشل میڈیا صارفین نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیرکانفرنس کے منتظمین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ملیر سٹی پولیس نے تحریک انصاف کی رہنما لیلیٰ پروین اور ان کے بھائی کو تشدد کا نشانہ بنانے ،اسلحہ دکھا کر دھمکیاں دینے اور ہنگامہ آرائی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔مدعیہ مقدمہ نے سابق شوہر سمیت نصف درجن سے زائد نامزد و دیگر نامعلوم صورت شناس افراد کو نامزد کرایا ہے۔

وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری  کے صاحبزادی  اور وکیل ایمان زینب مزاری نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  جن وکیلوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داری یہ ہے کہ وہ قانون اور آئین کے مطابق عدالتوں میں دلائل پیش کریں وہ غنڈہ گردی سے سائلوں کو عدالتوں کے احاطوں میں دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہیں ایسی وکلا گردی پر ان کے لائسنس تا حیات کے لئے منسوخ کردینے چاہیے سندھ بار فوری ایکشن لے۔

 

متعلقہ تحاریر