سی این جی اور کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ

یکم دسمبر سے کیپٹیو پاور پلانٹس کے ساتھ تمام سی این جی اسٹیشنز کو 15 فروری تک گیس کی فراہمی معطل رہے گی۔

سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) سیکٹر اور کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی معطل کردی۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کا کہنا ہے کہ سی این جی سیکٹر اور کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہم یکم دسمبر سے 15 فروری تک معطل رہے گی۔ اس عرصے کے دوران گاڑیوں کو گیس کی  فروخت کی اجازت نہیں ہو گی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کا گرین لائن منصوبہ 25 دسمبر سے آپریشنل ہو جائے گا، اسد عمر

مالی سال 2021 کے دوران لیبر مارکیٹ میں بڑے پیمانے پربہتری

سوئی سدرن گیس کمپنی (SSGC) نے پیر (29 نومبر) کو اعلان کیا کہ وہ یکم دسمبر سے کمپریسڈ نیچرل گیس (CNG) سیکٹر اور کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی معطل کررہی ہے

نیوز 360 کے بزنس ڈیسک کے ذرائع کے مطابق ایس ایس جی سی کو اس وقت 100 ملین کیوبک فٹ یومیہ (mmcfd) کی کمی کا سامنا ہے اور اس کے سسٹم میں گیس کی دستیابی ماضی قریب کے مقابلے میں 1,000 ایم ایم سی ایف ڈی تک کم ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سی این جی سیکٹر اور کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کا مقصد گھریلو کو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

یکم دسمبر سے کیپٹیو پاور پلانٹس کے ساتھ تمام سی این جی اسٹیشنز کو 15 فروری تک گیس کی فراہمی معطل رہے گی۔

سی این جی آؤٹ لیٹس کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ گھریلو اور کمرشل صارفین کو درپیش گیس کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث کیا گیا۔

ایس ایس جی سی حکام نے نوٹیفائیڈ شٹ ڈاؤن مدت کے دوران CNG صارفین کو ہونے والی تکلیف پر پیشگی معذرت کی ہے۔

متعلقہ تحاریر