علی ظفر کے وکلا نے ریما عمر کو قانون کا سبق یاد دلا دیا

ریما عمر نے ٹویٹ کے ذریعے علی ظفر کے مقدمہ جیتنے کے دعوے کو غلط قرار دیا، گلوکار کے وکلا نے ریما عمر کو قانونی جواب دیئے۔

میشا شفیع کی وکیل ریما عمر نے ٹوئٹر پر گلوکار علی ظفر کے دعووں کو غلط قرار دینے کے لیے عدالتی فیصلے کے ایک حصے کی تصویر شیئر کی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ جیت کے خودساختہ دعووں اور مکمل طور پر غلط معلومات پھیلانے پر یہ پوسٹ لکھ رہی ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

جنسی ہراسانی میں ملوث گورنر بھائی کی مدد : سی این این کا اینکرنوکری سے فارغ

آسٹریلوی پارلیمنٹ کے ایک تہائی ملازمین جنسی ہراسانی کا نشانہ بنے

خیال رہے کہ علی ظفر نے چند روز پہلے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا تھا کہ میشا شفیع کا کیس ختم ہوچکا ہے جس کے بعد قانونی طور پر میں بےگناہ ہوں۔

ریما عمر کی جانب سے پوسٹ کیے گئے عدالتی فیصلے کی شق نمبر 12 میں درج ہے کہ یہ کیس پہلے وفاقی محتسب کی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اس شکایت پر فیصلہ اس لیے نہیں ہوسکتا کیوں کہ ابھی کیس اس فورم پرپیش نہیں کیا گیا۔

ریما عمر کی ٹویٹ کے جواب میں علی ظفر کی وکیل بیرسٹر عنبرین قریشی نے لکھا کہ عدالت کی طرف سے قصوروار قرار دیئے جانے تک علی ظفر بےگناہ تھے، ہیں اور رہیں گے۔ علی ظفر نے کو کہا وہ قانونی طور پر درست ہے۔

گلوکار کے دوسرے وکیل عمر طارق گل نے بھی ریما عمر کو جواب دیتے ہوئے ان کے عہدے پر طنز کیا کیونکہ ریما نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر درج کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی کمیشن برائے ماہرین قانون کی قانونی مشیر ہیں۔

عمر طارق گل نے کہا کہ آپ نے قانون کا بنیادی اصول تو پڑھا ہی ہوگا کہ قصوروار ثابت ہونے تک ملزم بےگناہ تصور کیا جاتا ہے لیکن مجھے معلوم ہے کہ آپ کی قانونی رائے ہر فرد کے لیے مختلف ہوتی ہے۔

متعلقہ تحاریر