وزیراعلیٰ سندھ اور ایم کیو ایم کے رہنماء امین الحق کے درمیان رابطہ
دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹنڈوالہیار واقعہ پر انکوائری کرانے اور ملوث افراد کے خلاف ایکشن لینے پر اتفاق ہوا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ اور ایم کیو ایم کے رہنماء امین الحق کے درمیان ٹیلفون رابطہ ہوا جس میں سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس کے روڈ پر ہونے والے واقعہ پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے واقعات کسی صورت نہیں ہونے چاہئیں بلکہ سیاسی اختلافات کا حل بات چیت اور سیاسی طریقے سے حل ہونے چاہئیں۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں مذکورہ واقعہ کو لسانیت کا رنگ نہ دینے پر اتفاق ہوا اور اس حوالے سے بیانات کی مذمت کی گئی جبکہ واقعہ میں کسی بھی جاں بحق ہونے سے متعلق پوسٹ مارٹم کرانے پر مشاورت ہوئی تاکہ موت کا جو بھی سبب ہیں ان کو سامنے لایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی کے ساتوں اضلاع میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری
رینجرز اور پولیس شادی ہالز میں کورونا ایس او پیز کا جائزہ لے گی
ایم کیو ایم کے رہنماء امین الحق نے ٹنڈوالہیار واقعہ سے متعلق حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں کے درمیان آئندہ اس قسم کے صورتحال پیدا نہ کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم رہنماء کو یقینی دہانی کرائی کہ ٹنڈوالہیار واقعہ کی انکوائری کروائی جائے گی جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے امین الحق کو نئے بلدیاتی قانون پر بات چیت کرنے کی پیشکش کی جس پر امین الحق نے کہاکہ پارٹی سے مشاورت کے بعد ہی وہ جواب دیں سکیں گے۔
گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ میں زخمی ہونے والے متحدہ کے ایم پی اے صداقت حسین سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے انکی خیریت دریافت کی اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ اس قسم کے واقعات کسی صورت نہیں ہونے چاہئیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے صداقت حسین کو کہا کہ گزشتہ روز ہی انھوں نے پولیس کو انہیں چھوڑنے کی ہدایات دے دی تھیں۔