بھارتی آرمی چیف کا طاقت کی بنیاد پر جنگ بندی کا دعویٰ مسترد
کنٹرول لائن کی دونوں جانب کشمیریوں کی حفاظت کیلیے سیز فائر پراتفاق کیا گیا،کوئی بھی فریق اسے اپنی طاقت یا دوسرے کی کمزوری نہ سمجھے، ڈی جی آئی ایس پی آر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھارتی آرمی چیف کےطاقت کی بنیاد پر لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے دعوے کو مسترد کردیا۔
بھارتی آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے گزشتہ روز ہرزہ سرائی کی تھی کہ پاکستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی بھارت کی جانب سے طاقت کی بنیاد پر بات چیت کا نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے
خطے کی صورتحال پر بھارتی حکومت اور میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار
پاکستان جوہری ہتھیاروں کے معاملے میں بھارت سے آگے
بھارتی آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے جمعرات کو ایک سیمینار سے خطاب میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی بدستور برقرار ہے کیونکہ ہندوستان نے طاقت کے زور پربات چیت کی تھی ۔
Indian COAS claiming LOC ceasefire holding because they negotiated from position of strength,is clearly misleading. It was agreed only due to Pak’s concerns 4 safety of ppl of Kashmir living on both sides of LOC. No side should misconstrue it as their strength or other’s weakness
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) February 4, 2022
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا طاقت کی بنیاد پر جنگ بندی کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ کنٹرول لائن کے دونوں جانب کشمیریوں کی حفاظت کے لیے سیز فائر پر اتفاق کیا گیا۔انہوں نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر مزید کہا کہ کوئی بھی فریق اسے اپنی طاقت یا دوسرے کی کمزوری نہ سمجھے۔
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن کا خواہاں ہے لیکن افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ بھارت اس وقت ایک ایسی صورتحال سے دوچار ہے جہاں بھارتی حکومت کے مروجہ نظریے نے تمام راستے مسدود کر دیے ہیں۔
معید یوسف نے مزید کہا کہ بھارت کے موجودہ حالات میں پاکستان کے ساتھ بات چیت معقول نہیں ہے، ہم نے بار بار کہا ہے کہ گیند بھارت کے کورٹ میں ہے، ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن قابل عمل ماحول بھارت کو پیدا کرنا ہوگا۔