کشمیر سے اظہار یکجہتی کرنے پر بھارت میں ہنڈائی موٹرز پر شدید تنقید

ہفتے کو پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ہنڈائی پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کشمیر کے حق میں پوسٹ کی گئی۔

بھارت میں دوسری بڑی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ہنڈائی انڈیا کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ ہنڈائی پاکستان ڈیلرشپ کی جانب سے اس کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ‘کشمیر سے یکجہتی’ کیلیے ایک پوسٹ کی گئی۔

پیر کے روز سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے بھارت میں ہنڈائی گاڑیوں کا بائیکاٹ کرنے اور بکنگز کو منسوخ کرنے کیلیے رائے دی۔

یہ بھی پڑھیے

بلدیاتی افسران کی نااہلی، صفائی کیلئے منگوائی جانیوالی نئی گاڑیاں کباڑ بننے لگیں

جعلی کاغذات پر پرانی گاڑیاں درآمد کرنے والے گروہ کا سراغ مل گیا

صرف ہنڈائی نہیں بلکہ اس کا ذیلی ادارہ کیا ‘KIA’ پر بھی بھارت میں تنقید ہورہی ہے کیونکہ KIA کی پاکستانی ڈیلرشپ نے بھی سوشل میڈیا پر اسی قسم کی پوسٹ کی۔

یہ تنازع ہفتے کو شروع ہوا جب ہنڈائی پاکستان آفیشل کے ٹوئٹر ہینڈل سے کشمیر کیلیے ٹویٹ کی گئی۔

ٹویٹ میں لکھا گیا کہ ‘کشمیری بھائیوں کی قربانیوں کو یاد رکھیں اور آزادی کی جدوجہد میں ان کی حمایت کریں’۔

یہ پوسٹ 5 فروری کو کی گئی جس دن پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا تھا۔

یہ سوشل میڈیا پوسٹس بعد ازاں ڈیلیٹ کردی گئیں لیکن ان کے اسکرین شاٹس وائرل ہوگئے۔ اس وجہ سے گاڑیاں بنانے والی یہ کمپنی بھارت میں نشانے پر آگئی۔

بھارت کے سوشل میڈیا صارفین نے ہنڈائی انڈیا، ہنڈائی پاکستان اور ہنڈائی کے بین الاقوامی ٹوئٹر ہینڈلز کو ٹیگ کرکے اپنی بھڑاس نکالی۔

ٹوئٹر پر #BoycottHyundai ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ بھارتی شہریوں کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا کرنے کے بعد ہنڈائی انڈیا نے بیان جاری کیا کہ کمپنی بھارتی منڈی میں پچھلے 25 برس سے فعال ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ غیرضروری سوشل میڈیا پوسٹ سے ہماری بھارت کے ساتھ بےمثال وابستگی کو نقصان پہنچا، ہمارے یہاں غیرمحتاط گفتگو کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور ہم اسے کسی بھی اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر