پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ: جیو اور ڈان نیوز سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی پیروڈی کا شکار

ڈان نیوز نے یہاں تک کہ اخبار میں اسی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے شہ سرخی لگا دی اور اس کو وزیر خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم سے منسوب کردیا۔

پاکستان کے دو معروف میڈیا ہاؤسز جیو نیوز اور ڈان نیوز کے لیے شرم کا مقام، دونوں چینلز وزیر خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم کے ایک پیروڈی سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا شکار ہو گئے، پیروڈی اکاؤنٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا مزاحیہ انداز میں دفاع کیا گیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اپنے اپنے خیالات اور مختلف میمز کے ذریعے اس اقدام کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیے

محسن بیگ صحافی ہیں یا نہیں ، صحافی خود الجھ پڑے

مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کے پیروڈی اکاؤنٹ سے نشر ہونے والے بیان کے مطابق "قیمتوں میں اضافے کو پیٹرول بم کہنے والے قابل مذمت ہیں ، پیٹرول 12روپے مہنگا ہوا ، لیکن سڑکوں پر گاڑیوں میں کمی نہیں ہوئی۔”

(@chickenomist) کے ٹویٹ کے مطابق "آج اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جی ڈی پی کی بحالی کے بعد فی کس آمدنی کی اعلیٰ سطح نے تمام اثرات کو جذب کر لیا ہے۔ شرم آنی چاہیے ان لوگوں پر جو اسے پیٹرول بم کہتے ہیں۔”

بعدازاں جیو نیوز نے اس بیان پر بریکنگ چلانے پر معذرت کرلی تھی جبکہ دوسری جانب رات کو ڈان نیوز نے دوبارہ اس خبر کو لے کر پیٹنا شروع کردیا۔

ڈان اخبار پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان وزیر خزانہ مزمل اسلم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "الیکٹرانک میڈیا کے بعد ڈان اخبار نے میرے جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ کی کہانی شائع کی ہے۔ یہ اس میڈیا کے زوال کی جانب واضح اشارہ ہے۔ میں نہیں جانتا کہ یہ جہالت ہے یا جان بوجھ کر لیکن واضح طور پر وہ مایوسی پھیلانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔”

اس بیان کو ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم سے منسوب کیا گیا ، تاہم بعد میں واضح کیا گیا کہ یہ ان کے نام کا پیروڈی اکاؤنٹ تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جیو نیوز اور ڈان نیوز نے پیروڈی اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی ٹویٹ کی بنیاد پر تیزی سے بریکنگ نیوز نشر کی تھیں۔

ڈان نیوز نے یہاں تک کہ اخبار میں اسی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے شہ سرخی لگا دی اور اس کو وزیر خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم سے منسوب کردیا۔

پاکستان کے دو معروف میڈیا ہاؤسز جیو نیوز اور ڈان نیوز

حقائق کی جانچ پڑتال اور حقائق کی جانچ کے بنیادی طریقہ کار کو پس پشت ڈالتے ہوئے دونوں سرکردہ میڈیا ہاؤسز نے بریکنگ پر زور دیا جوکہ صحافتی اعتبار سے سنگین غلطی ہے۔

معروف اینکر پرسن ضرار کھوڑو نے اس غلطی پر جیو نیوز اور ڈان نیوز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ فیضا اور شیزا جیسی صورتحال بن گئی ہے۔

 

متعلقہ تحاریر