سید خورشید شاہ نے ماحولیاتی آلودگی کو کورونا سے بڑا خطرہ قرار دے دیا

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی پاکستان کا بڑا مسئلہ ہے ہمارے پاس وسائل 17 کروڑ کے ہیں جبکہ آبادی 24 کروڑ ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے ماحولیاتی آلودگی کو کورونا سے زیادہ خطرناک مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنا ہونگے ورنہ اسکے بھیانک نتائج برآمد ہونگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں ناری فاؤئبڈیشن کی جانب سے غذائی تحفظ کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جس معاشرے میں نیوٹریشن کا عمل بہتر نہ ہو وہ معاشرہ کبھی اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہوسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جتنی نعمتوں کا ذکر سورہ رحمان میں ہے وہ تمام نعمتیں پاکستان میں موجود ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے ہاتھ دنیا کے سامنے پھیلے ہوئے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ دنیا ہمارے سامنے ہاتھ پھیلائے مجھے امید ہے انشاء اللہ ایسی حکومت پاکستان میں آئے گی جو ملک کو دنیا کو دینے والا بنا دے گی۔

یہ بھی پڑھیے

اٹارنی جنرل کا نواز شریف کے میڈیکل ریکارڈ کے لیے ذاتی معالج ڈیوڈ لارس کو خط

بلاول بھٹو نے 27 فروری کے لانگ مارچ کے پلان کی منظوری دیدی

ان کا کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی آبادی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے اس پر قابو پائے بغیر نیوٹریشن کا عمل بہتر نہیں ہوسکتا ، پاکستان ایگرو بیس ملک یے اور یہ نیوٹریشن کے حوالے سے دنیا میں پہلے نمبر پر آسکتا ہے لیکن اس کے لیے حکومت اور تمام لوگوں کو مل کر کام کرنا ہوگا اور اگر ہم نے بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو نہ پایا تو انسان انسان کو کھا جائے گا۔

سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی 1947 میں تین کروڑ نوے لاکھ تھی حو ستر سال میں بڑھ کر چوبیس کروڑ ہوگئی یے اور سوچا جاسکتا ہے کہ آئندہ ستر سال میں کتنی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اس وقت وسائل سترہ کروڑ آبادی کے ہیں اور ہماری آبادی چوبیس کروڑ ہے تو کس طرح نیوٹریشن کا عمل بہتر ہوسکتا ہے ، میں ایک سیاستدان ہوں اور میری سوچ سیاسی ہے اور میری کوشش ہوتی ہے کہ معاشرہ کو بہتر مقام کی طرف لے جایا جائے ، ہمارا اصل ووٹر امیر نہیں غریب ہے ہمیں ان کے مسائل کو دیکھنا ہے۔

رہنما پی پی پی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی ترجیح قومی دھارے کی سوچ ہے اور یہی اس کی ترجیح ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب لوگ متفق ہیں کہ خوراک انسان کی زندگی کی سب سے بڑی ضرورت ہے اور اس ضرورت کو پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن پاکستان تیسری دنیا کا ملک ہے جو قرضوں پر چلتا ہے مگر دکھ تو یہ ہے کہ وہ قرضے بھی صحیح جگہ استعمال نہیں کیے جاتے۔

آخر میں سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کرپشن کی بات کی جاتی ہے مگر کرپشن کرنے والا یہ نہیں سوچتا کہ کرپشن کے ذریعے جو رقم وہ اپنے گھر میں لے جارہا ہے اس سے کبھی خوشحالی نہیں آئے گی۔

کانفرنس سے ڈی سی سکھر جاوید احمد و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ تحاریر