کامران خان نے حکومت کی تبدیلی میں فوج اور سیاستدانوں کے گٹھ جوڑ کو عیاں کردیا

سینئر صحافی اور اینکر پرسن نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے جس میں وہ فوج کی جانب سے نواز شریف کی حکومت گرانے کی حمایت کررہی ہیں۔

دنیا نیوز چینل کے معررف اینکر پرسن کامران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں حکومت کی تبدیلی ، حتیٰ کہ مارشل لاء کے نفاذ میں بھی فوج اور سیاستدانوں نے مل کر کردار ادا کیا۔

سینئر صحافی اور اینکر پرسن کامران خان نے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی میں فوج اور سیاست دانوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جب بھی مارشل لاء کا نفاذ ہوا اس میں ملٹری کے اعلیٰ افسران اور سیاستدانوں کا کردار نمایاں تھ۔ا۔

یہ بھی پڑھیے

فوج کیخلاف مہم ملک دشمن اکاؤنٹس سے چلائی جارہی ہے،فواد چوہدری

تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ، تمام راستے عدالتوں کو جارہے ہیں

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان پیپلز پارٹی کی مقتول چیئرمین اور سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کا ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے کامران خان نے لکھا ہے کہ’’پاکستان میں ہر حکومت کی تبدیلی، حتیٰ کہ مارشل لا بھی، ہمیشہ ملٹری براس اور سیاست دانوں کے ذریعے مشترکہ طور پر چلایا جاتا ہے۔‘‘

سینئر صحافی اور اینکر پرسن نے مزید لکھا ہے کہ "پی پی پی، پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) صرف جگہیں تبدیل ہوتی ہیں ۔ سیاسی ملٹری بانڈ کبھی نہیں ٹوٹتا صرف اسکرپٹ میں نام بدلتے ہیں۔”

کامران خان نے لکھا ہے کہ "اب اگلی تبدیلی کے لیے بھی وہی پرانی مہر استعمال ہو گی۔”

بے نظیر بھٹو کے کلپ کو شیئر کرتے ہوئے کامران خان نے کہا ہے کہ "اسے غور سے دیکھیں اور یاد رکھیں!”

کامران خان نے جانب سے بے نظیر بھٹو کا شیئر کیا گیا کلپ اس انٹرویو کا حصہ جو انہوں نے 12 اکتوبر 1999 کو ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو دیا تھا۔ یہ وہی دن تھا جب اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف کے حکومت کو معذول کرکے حکومت پر قبضہ کرلیا تھا۔

شیئر کیے گئے کلپ میں پی پی پی کے مقتول چیئرمین کو نواز شریف حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کی حمایت کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے اور مغرب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی حمایت نہ کرے۔

متعلقہ تحاریر