اسلام مخالف سرگرمیاں بی جے پی کی انتخابی مہم کا حصہ

جنونی ہندو انتہاپسندوں کے ایک مشتمل ہجوم نے ایک مسجد کے باہر  تلواروں اور کلہاڑیوں کے ساتھ  اسلام مخالف نعرے بازی کی اور مسلمانوں کو حراسا کیا

دنیا بھر میں انتخابات  کا دور آتے ہی سیاسی درجہ حرات بڑھ جاتا ہے اور سیا سی  جماعتیں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کیلئے وعدے معاہدے کرتی ہیں اپنی کارکردگی کو بہترین اور مخالفین کو بدترین ثابت کرنی کی کوشش کرتی ہیں لیکن بھارت میں  گنگا ہی الٹی بہتی ہے، یہاں انتہاپسند ہندو جماعت بی جے پی کے الیکشن کی کامیابی کا دارومدار مسلم مخالف پروپیگنڈا پر ہوتا ہے۔

بھارت میں انتخابات کا دور چل رہا ہے فروری میں بھارت کی پانچ ریاستوں اترپردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پورمیں اسمبلی انتخابات ہوئے جہاں  پنجاب کےسوا دیگر چار ریاستوں میں ہندو انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بی جے پی رہنما کی بیٹیوں نے حجاب اوڑھ لیے

ڈرتے ہیں بی جے پی والے ایک سریلی لڑکی سے ۔ ۔ ۔

گذشتہ روز بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں جنونی ہندو انتہاپسندوں کے ایک مشتمل ہجوم نے ایک مسجد کے باہر  تلواروں اور کلہاڑیوں کے ساتھ  اسلام مخالف نعرے بازی کی اور مسلمانوں کو حراسا کیا ، سوشل میڈیا  پر جاری ویڈیوز وائرل ہونے کے بعدبھی ذمہ داران کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے  جس سے ثابت ہورہا ہے کہ  نریندرمودی کی حکومت انتہا پسند ہندوں کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کررہی ہے اور آئندہ انتخابات میں  کامیابی کیلئے  اینٹی اسلام  سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے ۔

واضح رہے کہ بھارت میں انتخابات میں کامیابی کے لئے  پاکستان مخالف اور اسلام مخالف  سرگرمیاں عام ہیں  ، شدت پسند ہندو جماعت بی جے پی  اپنے مقاصد کے حصول کےلئے  ملک کی اقلیت کو ہدف بناتی ہے اور اس طرح ہندوؤں کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوتی ہے ۔

متعلقہ تحاریر