سردار اختر مینگل نے حکومت کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی

حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرتی رہی تو ہم ان کے ساتھ رہیں گے لیکن اگر مسائل مزید گھمبیر ہوئے تو ہمیں بھی مجبوراً کوئی فیصلہ کرناہوگا،سربراہ بی این پی مینگل

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)  کے سربراہ سردار اختر مینگل نے  نئی مخلوط حکومت کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی۔

سردار اختر مینگل کہتے ہیں فی الوقت تو ہم حکومت  کے ساتھ ہیں ، اگر وہ مسائل حل کرتے رہے تو ہم ان کے ساتھ رہیں  گے ،لیکن اگر وہ بلوچستان کے مسائل کومزید گھمبیر طور پر وہ لیتے گئے تو ہمیں بھی مجبوراً کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے

سینئر صحافی عامر متین پھر حنا پرویز بٹ سے الجھ پڑے

اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان کو ملنے والے تحائف پبلک کرنے کا حکم

نجی ٹی وی چینل نیوز ون کے پروگرام جی فار غریدہ میں میزبان غریدہ فاروقی نے سوال کیا کہ آپ مستقل اس حکومت کو سپورٹ کریں گے؟ سردار اختر مینگل نے جواب  میں چاغی میں پیش آئے افسوسناک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری  ناراضی ایک  تو اس پر ہے کہ یہ واقعہ اس حکومت  کے دور میں ہوا ہے جس حکومت  کو ہم نے سپورٹ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم  نے اس حکومت کو اس لیے سپورٹ کیا ہےکہ یہ حکومت تبدیلی حکومت کی طرح نہیں بلکہ ایک سال کا جو عرصہ اسے ملاہوا ہے  اس میں بلوچستان میں 100 فیصد تبدیلی نہیں لاسکتی تو  کم ازکم ابتدا کی جائے لیکن آتے ہی بلوچوں کو خون بہنا شروع ہوگیا ہےاس پر ہماری ناراضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فی الوقت تو ہم حکومت  کے ساتھ ہیں ، اگر وہ مسائل حل کرتے رہے تو ہم ان کے ساتھ رہیں  گے ،لیکن اگر وہ بلوچستان کے مسائل کومزید گھمبیر طور پر وہ لیتے گئے تو ہمیں بھی مجبوراً   کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا۔لیکن اس وقت ہم حکومت کے ساتھ ہیں اور ان کا ساتھ دے رہیں  جب تک  ہمیں یقین نہیں ہوجاتا کہ حکومت ہمارے تحفظات کو دور نہیں کرپارہی۔

متعلقہ تحاریر