اپریل کے آخری دو ہفتوں میں پیٹرول ڈیزل پر 39 ارب کی سبسڈی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھائی گئیں تو شدید معاشی بحران کا خدشہ ہے، یکم سے 15 مئی تک 57 ارب کی سبسڈی دی جائیگی۔

16 اپریل سے 30 اپریل تک ڈیزل پر فی لیٹر سبسڈی 51.52 روپے رہی جو کہ 15 دنوں میں کل ملا کر 28.36 ارب روپے ہوگئی۔

اسی طرح پیٹرول پر فی لیٹر سبسڈی 21.30 روپے رہی جو کہ 15 دنوں میں مجموعی طور پر 11.3 ارب روپے ہوگئی۔

پیٹرولیم مصنوعات پر 15 دنوں میں حکومت کی طرف سے دی گئی سبسڈی 39 ارب روپے ہوچکی ہے۔

یکم مئی سے 15 مئی تک ڈیزل پر فی لیٹر سبسڈی 73.04 روپے ہے جو کہ مجموعی طور پر 40 ارب روپے ہو جائے گی۔

اسی دورانیے میں فی لیٹر پیٹرول پر سبسڈی 29.60 روپے ہے جس کا 15 یوم میں تخمینہ 16.7 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

یکم سے 15 مئی تک پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی 56.9 ارب روپے ہو جائے گی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یکم سے 15 مئی تک کے لیے پیٹرولی مصنوعات پر سبسڈی دینے کی منظوری نہیں دی تھی۔

حکومت نے یہ سبسڈی ای سی سی کی اجازت کے بغیر منظور کی ہے۔

خیال رہے کہ حکومت اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دے کر قیمتوں میں استحکام پیدا کیے ہوئے ہے۔

ماہرین معاشیات پچھلے کئی ہفتوں سے خبردار کر رہے ہیں کہ اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھائی گئیں تو ملک میں شدید ترین معاشی بحران پیدا ہو جائے گا۔

متعلقہ تحاریر