اتحادی حکومت کے دور میں مخالف صحافتی کیمپ زیر عتاب
سمیع ابراہیم پر مقدمہ درج، صابر شاکر ملک چھوڑ کر نکل گئے، حکومت کی جانب سے آزادی اظہار رائے پر غیراعلانیہ پابندی کا خدشہ۔
بول نیوز نیٹ ورک کے صدر، منیجنگ ڈائریکٹر اور ٹی وی پروگرام کے میزبان سمیر ابراہیم کے خلاف ایف آئی ار درج کر لی گئی ہے۔
یہ بات خود سمیع ابراہیم کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بتائی گئی جس میں ایف آئی آر کی کاپی کی تصویر بھی لگائی گئی ہے۔
تھانہ اٹک میں اینکر پرسن سمیع ابرہیم کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ سمیع ابرہیم کو گرفتار کرنے کے لئے حکومت کی تیاری مکمل۔ pic.twitter.com/4cXGD41yZ4
— Sami Abraham (@samiabrahim) May 19, 2022
سمیع ابراہیم کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا کہ اینکرپرسن کو گرفتار کرنے کے لیے حکومت نے اپنی تیاری مکمل کرلی ہے۔
ایف آئی ار کے متن میں درخواست گزار کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سمیع ابراہیم نے اپنے یوٹیوب پروگرام میں کہا کہ عمران خان کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو جنرل باجوہ نے اکٹھا کیا۔
سمیع ابراہیم نے اپنے پروگرام میں یہ بھی کہا کہ جنرل قمر باجوہ نے امریکی سائیفر کے معاملے کو بھی دبانے کی کوشش کی۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ جنرل قمر باجوہ اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا نام لے کر فوج اور عدلیہ میں تقسیم اور بحران کی کیفیت پیدا کی جارہی ہے۔
تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ صحافیوں پر وہی دور آگیا ہے جو کہ 2018 میں عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد آیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صرف زیر عتاب صحافتی کیمپ تبدیل ہوا ہے لیکن حالات وہی ہیں کہ حکومت صحافیوں کے خلاف مقدمے درج کر رہی ہے اور گرفتار کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔
ذرائع نیوز 360 نے دعویٰ کیا کہ معروف صحافی اور دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی تیاری مکمل ہوچکی ہے۔
اسی طرح اے آر وائی کے صابر شاکر بھی ملک چھوڑ کر باہر چلے گئے ہیں۔