شیریں مزاری بہادر ہیں، ہم گرفتاری پر احتجاج کرینگے، عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر امپورٹڈ حکومت سمجھتی ہے کہ وہ شیریں مزاری کو جھکا لے گی تو وہ غلط ہے، انسانی حقوق کمیشن نے بھی مذمت کردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی کی مرکزی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق شیریں مزاری کو ان کے گھر کے باہر سے بہیمانہ انداز میں اغوا کیا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ شیریں بہادر اور بےخوف ہیں، اگر امپورٹڈ حکومت سمجھتی ہے کہ وہ شیریں مزاری کو اس فاشزم کے ذریعے جھکا لے گی تو انہوں نے غلط حساب لگایا ہے۔
Our movement is completely peaceful but this fascist imported govt wants to push the country towards chaos. As if sending the economy into tailspin wasn’t enough,they now want anarchy to avoid elections.
Today we will protest and tmrw after CC meeting I’ll announce our Long March— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 21, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک مکمل طور پر پُرامن ہے لیکن یہ فاشسٹ امپورٹڈ حکومت ملک کو افراتفری کی طرف دھکیلنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کو چکر دینا کافی نہیں تھا کہ یہ حکومت اب انتخابات سے بچنے کے لیے انارکی پھیلانا چاہتی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہم اس گرفتاری کے خلاف احتجاج کریں گے اور کل کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد لانگ مارچ کا اعلان کریں گے۔
Dr Mazari is entitled to due process and the incident must be investigated immediately. 2/2
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) May 21, 2022
دوسری طرف پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن نے بھی سینئر پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
ایچ آر سی پی نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کی گرفتاری سیاسی انتقام کا شاخسانہ ہے جو کہ ہمارے یہاں معمول کی بات بن گئی ہے۔
انسانی حقوق کمیشن کی ٹویٹ میں مزید درج تھا کہ شیریں مزاری کو ایک طریقہ کار کا حق حاصل ہے اور اس واقعے کی فوری تحقیقات ہونی چاہئیں۔