اسٹیٹ بینک کی نئی مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود میں 1.5 فیصد اضافہ
مانیٹری پالیسی کمیٹی نے کہا کہ مالی سال 2022 میں ترقی کی شرح توقعات سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، شرح سود 13.75 فیصد ہوگئی۔
اسٹیٹ بینک کی نئی مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود میں 1.5 فیصد اضافہ، نئی شرح سود 13.75 فیصد ہو گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، نئی شرح سود اضافے کے بعد 13.75 فیصد ہو گئی۔
1/3 At today’s meeting, MPC decided to raise policy rate by 150bps to 13.75%. This action, together with much needed fiscal consolidation, should help moderate demand to more sustainable pace while keeping inflation expectations anchored & containing risks to external stability.
— SBP (@StateBank_Pak) May 23, 2022
اس سے قبل شرح سود 12.25 فیصد تھی، نئی مانیٹری پالیسی کے بعد مقامی قرض داروں کو قرضے کی ادائیگی پر اضافی رقم کی ادائیگی کرنا ہوگی۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اگلے ڈیڑھ ماہ کے لیے اضافہ کیا گیا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13.779 ارب ڈالر کا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی ٹویٹ کے مطابق اس اقدام سے مالی استحکام لایا جاسکے گا، افراط زر کنٹرول میں رہے گا۔
تخمینے کے مطابق مالی سال 2022 میں ترقی کی شرح توقعات سے زیادہ اچھی رہے گی۔
افراط زر کی صورتحال قومی اور بین الاقوامی عناصر کی وجہ سے خراب ہے۔