سدھو موسے والا کے قاتل بےنقاب ہوگئے
موسے والا فیملی کا سدھو کے قتل کی تحقیقات خفیہ ایجنسیز سے کروانے کامطالبہ

مشہور و معروف بھارتی گلوکار اور گانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کو انڈین پنجاب کے ضلع منسہ میں نا معلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ مقامی پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جواہر کے گاؤں میں سدھو موسے والا پر چلتی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔
ضلع منسہ کے اسپتال کے حکام کے مطابق سدھو موسے والا اسپتال آنے سے قبل ہی راستے میں دم توڑگئے تھے، ان کے جسم پر5 گولیاں برسائی گئیں جبکہ سدھو موسے والا کے ساتھ زخمی ہونے والے 2 افراد کو راجنیدر اسپتال منتقل کیاگیا۔ جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اداکارہ حنا دل پذیر نے ”بلبلے“کا بڑا راز فاش کردیا
بھٹنڈا کے آئی جی پولیس شیو کمار ورما نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب موسے والا کے اہل خانہ نے لاش کا پاسٹ مارٹم کروانے سے انکار کردیا۔ موسے والا کے خاندان نے مطالبہ کیا کہ قتل کی تحقیقات این آئی اے سے کروائی جائے کیونکہ سدھو کے قتل میں عالمی سازش کے امکانات موجود ہیں۔
سدھو کے لواحقین نے کہا کہ پنجاب پولیس کی ایس آئی ٹی کی تحقیقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم اس میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی سمیت ملک کی تمام خفیہ ایجنسیز کو بھی شامل کیا جائے تاکہ مکمل حقائق سامنے آسکے۔ لواحقین نے ڈی جی پولیس سے بھی سوال پوچھا کہ انہوں نے سدھو موسے والا سے سیکیورٹی واپس لینے کی خبر کیوں لیک کی ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گلوکاراور کانگریس رہنما سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری کینیڈا میں مقیم لارنس بشنوئی گینگ کے سربرای گولڈی برار نے قبول کرلی ہے۔ گولڈی برار نے قتل کی ذمہ داری سوشل میڈیا ایپ فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے قبول کی۔ پنجاب پولیس نے بھی موسے والا کے قتل میں بشنوئی گینگ کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے ۔
بھارتی اداکاروں اور گلوکاروں نے سدھو موسے والا کے المناک قتل پر غم و غصے کا اظہارکیا۔ بالی وڈ اسٹا انیل کپورنے موسے والا فیملی سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک جوان اور ٹیلینڈ گلوکار کی المنال موت سے صدمہ ہوا۔ اداکارہ شہناز گل نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ کسی کی جوان اولاد دنیا سے چلی جائے اس سے بڑا کوئی صدمہ نہیں ہوسکتا۔ ڈرامہ اسٹار روبینہ دلائک نےکہا کہ ایک ماں نے اپنا بیٹا کھودیا جبکہ بھارت سے ایک ٹیلینٹڈ جوان چھین لیا گیا ۔
خیال رہے کہ امریکی ریپر ٹوپاک شکوربھی 1996 میں اپنی کارمیں سفر کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جہان فانی سے کوچ کر گئے تھے۔ ٹوپاک شکور1971 میں نیویارک میں پیدا ہوئے تھے۔ ٹوپاک نے جس ماحول میں آنکھ کھولی تھی امریکی نظام، سرکار اور اس کے اداروں سے نفرت شاید اس کے مزاج کا حصہ بن گئی تھی۔ ڈئیرماما جیسے گیت گانے والے نے اسی وجہ سے ’می اگینسٹ دی ورلڈ‘ ( میں دنیا کے خلاف) جیسے نغمے لکھے جس نے پرجوش نوجوانوں کو اس کے میوزک اور باغیانہ شاعری کا دیوانہ بنادیا۔