پی ٹی آئی کا ممکنہ لانگ مارچ: رانا ثناء اللہ کا دھمکی آمیز لہجہ تنقید کی زد میں
معروف قانون دان پنسوٹا نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کو اس قسم کے دھمکی آمیز کی وجہ پی پی سی 1860 کے سیکشن 503 کے تحت سزا ہو سکتی ہے۔

اسلام آباد کی جانب پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور ممکنہ لانگ مارچ کی منصوبہ بندی کرنے پر وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف دھمکی آمیز لہجہ اختیار کیا ہے جسے ملک کی صحافتی برادری کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک لانگ مارچ کے اعلان پر وارننگ جاری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وکلاء پر تشدد، سیشن کورٹ لاہور کا رانا ثناء اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنا کا حکم
نئے انتخابات کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے، چیف الیکشن کمشنر
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے لکھا ہے کہ "پی ٹی آئی کو ایک اور لانگ مارچ کے اعلان کے خلاف وارننگ دے رہا ہوں۔”
I am warning PTI against the announcement of another long march. One thing I want to illustrate, as soon as the long March is announced “let them come and I’ll see how they cross barriers this time.”
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) May 31, 2022
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "ایک سبق جو میں آپ کو یاد کرا دینا چاہتا ہوں ۔ جیسے ہی لانگ مارچ کا اعلان ہوا "اگر وہ اس مرتبہ آئے تو میں دیکھوں گا کہ وہ اس بار رکاوٹیں کیسے عبور کرتے ہیں۔”
معروف صحافی مبشر زیدی نے رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ "یہ حکومتی وزیر کا بیان نہیں بلکہ ایک غنڈے کا بیان لگتا ہے۔ جو انتہائی قابل مذمت ہے۔”
This is not a statement of a government minister but that of a Ghunda. Highly condemnable https://t.co/Mpn5Lqevgs
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) May 31, 2022
سینئر صحافی عمر وڑائچ نے لکھا ہے کہ "یہ دھمکی تشدد پر اکساتی ہے اور پرامن احتجاج کے حق کی خلاف ورزی ہے۔”
This is a threat of violence and a violation of the right to freedom of peaceful assembly @UN_SPExperts @OHCHRAsia
— Omar Waraich (@OmarWaraich) June 1, 2022
مینا گبینا نے کہا، ’’ایک مجرم کو قانون کے ذریعے سمجھا کر روکنا چاہیے ناکہ آپ طاقت استعمال کریں، مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ حکومت کس چیز کا انتظار کر رہی ہے اور یہ دھمکیاں کیسے کام آئیں گی؟ آپ بطور وزیر داخلہ انہیں قانونی طور پر روکنے کے بجائے لفظی دھمکی دے رہے ہیں۔ یا تو انہیں قانونی طریقے سے روکیں یا انہیں آنے دیں۔”
A criminal is supposed to be stopped by law & not by force. I don’t understand what the govt is waiting for and how these threats are gonna help? You are literally threatening them as an interior minister instead of stopping them legally. Either stop him legally or don’t stop him
— Meena Gabeena (@gabeeno) May 31, 2022
عاصمہ علی زین نے بھی ثناء اللہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "یہ کیسی غنڈہ گردی ہے؟”
معروف قانون دان پنسوٹا نے لکھا، "رانا ثناء اللہ کی جانب سے دھمکی واضح طور پر مجرمانہ دھمکی کے زمرے میں آتی ہے ، جیسا کہ پاکستان پینل کوڈ 1860 کے سیکشن 503 کے تحت بیان کیا گیا ہے اور اس کی سزا 3 سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا ہے، جو دھمکی کی نوعیت اور حد پر منحصر ہے۔ راناثنااللہ۔”
Interior minister Rana Sanaullah’s threat is punishable under section 503 of Pakistan’s penal code. He can be sentenced 3 years in prison for making such threats. So FIA good luck arresting your boss!! 😅😅 https://t.co/CtaNIge3LY
— Najma Minhas (@MinhasNajma) May 31, 2022
نجمہ منہاس نے رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا ہے کہ "وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی دھمکی تعزیرات پاکستان کی دفعہ 503 کے تحت قابل سزا ہے۔ اسے ایسی دھمکیاں دینے پر 3 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔‘‘
The warning by @RanaSanaullahPK clearly amounts to criminal intimidation as defined under section 503 of the Pakistan Penal Code, 1860 and is punishable with imprisonment varying from 3 years to life imprisonment, depending on the nature and extent of the threat. #RanaSanaUllah https://t.co/tRmu7MAXY1 pic.twitter.com/JjqeVMyG9j
— Pansota (@Pansota1) May 31, 2022