پاکستان ریلوے نے مزید تین ٹرینیں نجی شعبے کے حوالے کردیں
ٹرینیں رواں ماہ کے آخر میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلائی جائیں گی۔
پاکستان ریلویز نے تیزگام ایکسپریس سمیت تین ٹرینوں کو آؤٹ سورس کردیا۔ ٹھیکے پردی گئی تینوں ٹرینیں رواں ماہ کے آخر میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلائی جائیں گی۔
ریلوے حکام کی جانب سے پرائیوٹ کی گئیں ٹرینوں میں تیز گام ایکسپریس، راول ایکسپریس اور سبک خرم ایکسپپرس شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کا تجارتی خسارہ 43 ارب 33 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہوگیا
ریلوے حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں ملک بھر میں موجود تمام ریزرویشن دفاتر کو تینوں ٹرینوں کی ٹکٹ کی بکنگ سے روک دیا گیا ہے ۔ان تینوں ٹرینوں کی بکنگ کے لیے پرائیوٹ کمپنی کا عملہ تعینات ہوگا۔
پرائیوٹ کمپنی کے حوالے کی گئی سبک خرم اور راول ایکسپریس 16 جون سے پرائیوٹ آپریٹر کے تحت اپنا آپریشن شروع کریں گی جبکہ تیز گام یکم جولائی سے اپنا آپریشن شروع کرے گی۔
ریلوے حکام کے مطابق آؤٹ سورس کی گئیں ٹرینوں کا آپریشن ریلوے انتظامیہ سنبھالے گی جبکہ مسافروں کی بکنگ، کھانا، بستر اور تفریح فراہم کرنے کی ذمہ داری نجی کمپنی سرانجام دے گی۔
خیال سے اس سے قبل ریلوے نے مالی خسارے سے بچنے کے لئے 10 ٹرینیں نجی شعبے کے حوالے کردیں تھیں۔ جن ٹرینوں کو نجی کمپنیوں کے حوالے کیا گیا ہے ان میں راولپنڈی سے کراچی، لاہور سے کراچی کے درمیان چلنے والی تین ٹرینیں شامل ہیں جبکہ باقی سات انٹرسٹی ٹرینیں تھیں۔
جن ٹرینوں کو آؤٹ سورس کیا گیا تھا ان میں گرین لائن تیز گام، شالیمار ریل کار، راول ایکسپریس اورموسی پاک شامل ہیں۔ موہنجو داڑو ایکسپریس، راوی ایکسپریس، تھل ایکسپریس اور بہاؤالدین ذکریا ایکسپریس بھی نجی کمپنیوں کے حوالے کردی گئی تھیں۔