یوکرینی صدر  نے دنیا کو شدید غذائی بحران سے خبردار کردیا

اقوام عالم بحرا اسود پر روسی ناکہ بندی ختم کرواکر یوکرین کو گندم سپلائی کی اجازت دلائے

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنکسی نے خوراک کے عالمی بحران کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے اقوام عالم پر زور دیا ہے کہ بحرا اسود پر روسی ناکہ بندی ختم کروائی جائے۔

سنگاپور میں منعقد ہ شنگری-لا،ڈائیلاگ  سیکیورٹی کانفرنس  سے وڈیو خطاب میں یوکرینی صدر ولادیمیرزیلکنسی   نے کہا کہ  ایشیا ء ،افریقہ سمیت پوری دنیا کو شدید غذائی بحران اور قحط کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر کی یورپ پر شدید تنقید، مخصوص ذہنیت سے باہر آنے کا مشورہ

اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ  عالمی برادری روس پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ بحرہ اسود کی  ناکہ بندی ختم کرے ۔اقوام متحدہ  برآمدات  دوبارہ شروع کرنے کے لیے میری ٹائم کوریڈور کھلوانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔

 

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنکسی نے کہا کہ  روسی ناکہ بندی کی وجہ سے لاکھوں ٹن اناج کی برآمدات پھنسی ہوئی ہیں۔اشیائے خورونوش کی قلت دنیا میں سیاسی افراتفری کا باعث بنے گی جو بہت سی حکومتوں کو نگل جائی گی ۔

ولادیمیر زیلنکسی نے بتایا کہ روسی حملے سے پہلے یوکرین سورج مکھی کا تیل پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا اور گندم کا ایک بڑا برآمد کنندہ تھا ۔یوکرین اس وقت ذریعے ماہانہ 20 لاکھ ٹن سے زیادہ اناج برآمد کر رہا ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے۔

انہوں نے روس پر الزام لگایا کہ وہ  گندم کی قیمتوں کو اونچا کرنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ  اس نے توانائی کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا ہے۔اگر میری ٹایم کوریڈور نہیں کھولا گیا تو گندم کی فصل مکمل خراب ہوجائے گی جبکہ کیف دنیا کی 40 فیصد گندم پیدا کرتا  ہے ۔

زیلنسکی نے کہا کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ان کے ترک ہم منصب نے اس ہفتے انقرہ میں یوکرائن کے  اناج کی برآمدات کے لیے محفوظ راستہ حاصل کرنے پر بات چیت کی تاہم اس بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ روس کے حملے سے قبل یوکرین کی جانب سے ہر ماہ بندرگاہوں سے 45 لاکھ ٹن زرعی مصنوعات برآمد کی جاتی تھیں جن میں عالمی ضروریات کے لیے درکار 12 فیصد گندم، 15 فیصد کورن آئل اور 50 فیصد سن فلاور آئل قابل ذکر مصنوعات ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

جنرل اسمبلی میں روس کے خلاف ویٹو سے متعلق نئی قرارداد منظور

خیال رہے کہ گزشتہ  یوکرین پر روسی حملے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹویوگو تریس نے اپنے ایک بیان میں بتایا تھا کہ روس ،یوکرین جنگ  اور کورونا وبا  کی وجہ سے اجناس اور کھاد کی قلت ہوئی ہے جس  سے  کروڑوں افراد کو خوراک کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل  نے روس پر زور دیا کہ یوکرین کی اجناس کی برآمدات کو فوری طور پر جاری کیا جائے ۔

متعلقہ تحاریر