لاہور ہائیکورٹ نے گورنر کے آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کی استدعا مسترد کردی
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ مخالف فریق کا جواب آجائے گا تو حق پر فیصلہ کریں گے۔

لاہور ہائیکورٹ نے گورنر کے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے بارے میں آرڈیننس پر فوری عمل درآمد روکنے کی استدعا مسترد کر دی اور درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے پرویز الہی کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے اور اختیارات محدود کرنے کے آرڈیننس کو چیلنج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
جوہر ٹاؤن میں مسلح تصادم، نذیر چوہان اور خالد گجر کے بیٹے زخمی
چیف الیکشن کمشنر کا پنجاب میں شفاف اور غیرجانبدار ضمنی الیکشن کرانے کا حکم
عدالت نے آرڈیننس کو فوری معطل کرنے کی استدعا منظور نہیں کی اور باور کرایا کہ اس پر مخالف فریق کا جواب آجائے. عدالت نے درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی معاونت کیلئے طلب کرلیا۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ریمارکس دیئے کہ حلف لیا ہوا ہے، اسی کے مطابق ہی معاملے پر سماعت کریں گے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کے وکیل احمد اویس نے نشاندہی کی گورنر نے پنجاب لاز، ریپلنگ اینڈ ڈیفیکلٹی آرڈیننس 2022 جاری کیا جس کے ذریعے سیکرٹری اسمبلی کے اختیارات محدود کر دیئے گئے اور اجلاس نوٹیفائی اور ڈی نوٹیفائی کرنے کا اختیار سیکرٹری قانون کو دے دیا گیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت گورنر پنجاب کے پنجاب اسمبلی کے حوالے سے جاری کیے گئے آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے. درخواست پر مزید کارروائی 24 جون کو ہو گی۔