سابق وزیر اعظم عمران خان کے احساس پرگرام کی بین الاقوامی سطح پر پذیرائی
امریکی اسٹین فورڈ یونیورسٹی کا غربت کے خاتمے کیلئے عمران خان کے احساس پروگرام کی سیکھنے کا مشورہ دے دیا

نامورامریکی تعلیمی ادارے اسٹین فورڈ یونیورسٹی نے تحریک انصاف کی حکومت کے احساس پروگرام کی کامیابی کا اعتراف کرتے ہوئے دنیا کو اس سے سیکھنے کا مشورہ دے دیا ۔
اسٹین فورڈ یونیورسٹی کے ایک مقالے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں غربت ختم کرنے کے حوالے سے شروع کیے گئے احساس پروگرام کا جائزہ لیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیے
عالمی مارکیٹ میں تیل سستا، کیا پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی آئے گی؟
مقالے میں کہا گیا کہ پاکستان کا احساس پروگرام ملک کے سب سے زیادہ کمزور طبقے کی بہتری کے لیے عالمی سطح پر ایک منفرد اور مثبت پروگرام ہے ۔
جامعہ کے مقالے میں کہا گیا کہ احساس پروگرام انسداد غربت کے لیے ایک جامع اور مربوط عمل ہے جوکہ کمزور پاکستانیوں کے لیے خدمات کا ایک متنوع سیٹ فراہم کرتا ہے۔
اسٹین فورڈ یونیورسٹی مقالے میں بتایا گیا کہ جائزے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ان اصلاحات نے احساس پروگرام کو کامیابی سے اثر انداز ہونے اور کارکردگی کو بہتربنانے کے قابل بنایا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغا م میں احساس پروگرام کے بارے میں کہا کہ ہم پہلی بار فلاحی ریاست کی بنیاد رکھنے میں کامیاب رہے۔
دیوالیہ پن کے کنارے کھڑی معیشت کو بچاتے ہوئے آئی ایم ایف پروگرام، کوروناء جیسی عالمگیر وباء اور اشیاء کی (عالمی سطح پر) قیمتوں میں اضافے کے غیرمعمولی دور کے باوجود میری حکومت ہماری تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک فلاحی ریاست کی بنیاد رکھنے میں کامیاب رہی۔https://t.co/Y3gwS1iPxB
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 22, 2022
انہوں اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے مقالے کا لنک شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو معیشت دیوالیہ پن کے کنارے کھڑی تھی ، آئی ایم ایف پروگرام، کوروناجیسی وبااورعالمی سطح پر اشیاکی قیمتیں بڑھ رہی تھیں تاہم ہم پھر بھی احساس پروگرام کی بنیاد رکھنے میں کامیاب رہے ۔