بھارتی صحافی محمد زبیر پر ہندو مذہب کی توہین کا الزام لگانے والا ٹوئٹر اکاؤنٹ غائب ہوگیا
آلٹ نیوز کے بانی محمد زبیر کے خلاف جس ٹویٹراکاؤنٹ سے دہلی پولیس شکایت کی گئی ٹوئٹر پلیٹ فارم سے حدف کردیا گیا ہے
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف شکایت کرنے والا دہلی پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ اس پلیٹ فارم سے غائب ہو گیا ہے۔صحافی محمد زبیر کی گرفتاری کےروز (@balajikijaiin) سے صرف ایک ٹوئٹ کی گئی جبکہ اس وقت اس اکاؤنٹ کا صرف ایک فولورز تھا جو چند روز میں ہی 1200 تک پہنچ گئے تھے ۔
حقائق کی جانچ پڑتال کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو 2018 میں پوسٹ کیے گئے ایک ٹویٹ پر گرفتار کیے جانے کے چند روز بعد وہ ٹویٹر اکاؤنٹ جس نے دہلی پولیس کو ٹیگ کرکے شکایت کی تھی اب ٹوئٹر پلیٹ فارم سے حدف کردیا گیا ہے ۔ گمنام ٹویٹر ہینڈل ایک صارف ’ہنومان بھکت‘ کے نام سے چلارہا تھا۔ اس کاؤنٹ سے 19 جون کو ایک ٹوئٹ کی تھی کہ محمد زبیر کو ہنومان دیوتا کی توہین پر گرفتار کیا جانے چایئے ۔
یہ بھی پڑھیے
نوپور شرما کی گستاخانہ وڈیو سامنے لانے والا مسلمان صحافی بھونڈے مقدمے میں گرفتار
زبیر نے 1983میں بنی ایک فلم کے ایک شاٹ کو 2018میں ٹوئٹر پر پوسٹ کیا تھا۔ اس میں ایک فوٹو بھی جس میں لگے ایک بورڈ پر ہنی مون ہوٹل لکھا تھا اور اسے پینٹ کرنے کے بعد ہنومان ہوٹل کردیا گیا تھا۔
دہلی پولیس کے سائبر کرائم یونٹ نے بالاجی کی جین نامی ٹوئٹر ہینڈل کی شکایت پر محمد زبیر پر گرفتار کیا گیا تھا تاہم اسے اس وقت ہائی کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ حاصل تھا ۔
ایک پولیس افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ اگرچہ اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے، لیکن اس سے تفتیش پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا محمد زبیر کی ٹوئٹ مبالغہ آرائی اور بدامنی کا باعث تھی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس شکایت کرنے والے شخص کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس سے شکایت کے بارے میں پوچھ گچھ کرے گی۔پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ اس نے خوف کی وجہ سے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا ہو۔
بھارتی صحافی محمد زبیر کی گرفتاری کے دن اس ٹویٹر اکاؤنٹ سے صرف ایک ٹویٹ ہوئی تھی اور اس کا صرف ایک فالوور تھا اور چند ہی دنوں میں اس کے 1200 فالوورز ہو گئے۔ لیکن بدھ کو یہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا گیا۔