وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت ختم کردی
وفاق کی جانب سے ضم اضلاع کے صحت کارڈ اسکیم کی بندش کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے اپنے وسائل سے اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے
وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کے عوام کے لیے صحت کارڈ پرعلاج و معالجے کی سہولت ختم کردی ہے ۔ وفاقی کی جانب سے فنڈز کی فراہمی روکے جانے پر اسٹیٹ بینک نے خیبر پختونخوا حکومت کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے ۔
وفاقی حکومت کی جانب سے صحت کارڈ کی تین سالہ مدت پوری ہونے پر اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن نے قبائلی اضلاع کے12لاکھ خاندانوں کا مفت علاج معطل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں وفاقی حکومت کو پروگرام میں توسیع کرنے کی درخواست کے ساتھ صوبائی حکومت کو بھی تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں نظام صحت میں بہتری کیلئے عالمی بینک کا بڑی امداد کا اعلان
اسٹیٹ لائف انشورنس پاکستان کی جانب خیبرپختونخوا صحت سہولت پروگرام کو جاری کردہ مراسلہ میں کہا گیاہےکہ قبائلی اضلاع کے 12 لاکھ خاندانوں کے نام وفاقی صحت سہولت پروگرام سے نکال دیے گئے ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے ہمیں وفاقی حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ 30 جون کے بعد وہ پروگرام جاری نہیں رکھ سکتے، صوبائی حکومت اس سلسلے میں رہنمائی فرمائے۔
اسٹیٹ لائف انشورنس کے مراسلے میں کہا گیا ہےکہ اگر صوبائی حکومت صحت سہولت کارڈ جاری رکھنا چاہتی ہے تو اسے اسٹیٹ لائف انشورنس پاکستان کے ساتھ معاہدہ کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق قبائلی اضلاع میں انشورنس کے ذریعے مفت علاج کی فراہمی کے منصوبہ کے دوسرے مرحلہ کے تحت سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے پاس12لاکھ خاندان رجسٹرڈ تھے اس مقصد کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ تین سال کیلئے معاہدہ کیا گیا تھاجس کی مدت30جون کو مکمل ہوگئی ہے۔
اسٹیٹ لائف کارپوریشن نے مراسلے میں خیبر پختونخوا حکومت سے پوچھا ہے کہ اگر صوبائی حکومت قبائلی اضلاع کے لیے پروگرام جاری رکھنا چاہتی ہے تو اسے الگ سے پریمیم دینا ہوگا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے قبائلی شہریوں کے لیے صحت سہولت پروگرام پر مفت علاج کی سہولت بند کی جارہی ہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے صحت کارڈ اسکیم کی بندش کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے اپنے وسائل سے اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع کا صحت کارڈ اسکیم کسی بھی حال میں بند نہیں ہونا چاہیے۔ قبائلی اضلاع کے عوام ہمارے اپنے بھائی ہیں۔ انہیں مفت علاج کی سہولت سے محروم نہیں کیا جائے گا۔