فلم لفنگے کو صرف بالغان کیلیے نمائش کی اجازت مل گئی
فلم سنسر بورڈ نے رواں ہفتے اس فلم کو پاکستانی ناظرین کے لیے غیرموزوں قرار دیتے ہوئے اس پابندی عائد کردی تھی،سنسربورڈ نے اعتراض عائدکیا تھا کہ فلم میں قابل اعتراض مواد، بیہودہ اور ذومعنی جملے استعمال کیے گئے ہیں
مزاح سے بھرپور فلمیں دیکھنے کے خواہش مند شائقین کیلیے خوشخبری ہے کہ فلم سنسر بورڈ نےفلم ” لفنگے“ کو کلیئرنس دیتے ہوئے پاکستانی سنیما گھروں میں ریلیز کی اجازت دیدی۔ تاہم فلم کو صرف بالغ ناظرین کیلیے موضوع قرار دیا گیا ہے۔
لفنگے کی ٹیم نے بھی مرکزی سنسر بورڈ کی جانب سے فلم کو کلیئرنس ملنے کی تصدیق کردی۔
یہ بھی پڑھیے
مانی کی فلم لفنگے کا ٹریلر لانچ،حرا خوشی سے نہال
بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا مس مارول میں فواد خان کی اداکاری کا معترف
سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کے مطابق سنسر بورڈ نے فلم لفنگے کو صرف بالغ ناظرین کیلیے موضوع قرار دیتے ہوئے پاکستان بھر کے سنیما گھروں میں ریلیز کرنے کی اجازت دیدی ہے۔
#Lafangey gets the certification of "For Adults Only” after the Full Censor Board passed the film and allowed it for release all over Pakistan. #LafangeyTheFilm #SamiKhan #SalmanMani #Mani #NazishJahangir #SaleemMairaj #LollywoodPictures pic.twitter.com/RN550zQZ5I
— Lollywood Pictures 🇵🇰 (@LollyPictures) July 7, 2022
سما ڈیجیٹل کے مطابق فلم کی پی آر ٹیم نے بھی میڈیا کو جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ آپ سب کو مطلع کیا جاتا ہے کہ فلم لفنگے کو اسلام آباد سنسر بورڈ میں فل بورڈ ریویو کے بعد کلیئرنس مل گئی ہے، ہم عیدالاضحیٰ پر لفنگے ریلیز کریں گے۔
کامیڈی ہارر فلم لفنگے کو اس عیدالاضحیٰ پر ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم چند روز قبل فلم سنسر بورڈ نے لفنگے کو کلیئرنس سرٹیفیکیٹ جاری کرنے سے انکا کردیا تھا۔
فلم کی کہانی چار نوجوانوں کے گرد گھومتی ہے جو بڑے خواب اور اہداف رکھتے ہیں لیکن ان کو حاصل کرنے کا طریقہ نہیں جانتے۔فلم کی کاسٹ میں مانی، سمیع خان، سلیم معراج اور بہروز سبزواری جیسے منجھے ہوئے اداکاروں کے ساتھ ساتھ نازش جہانگیر، سلمان ثاقب عرف مانی، مبین گبول اور اختر حسنین بھی شامل ہیں۔
فلم سنسر بورڈ نے رواں ہفتے اس فلم کو پاکستانی ناظرین کے لیے غیرموزوں قرار دیتے ہوئے اس پابندی عائد کردی تھی۔سنسربورڈ نے اعتراض عائدکیا تھا کہ فلم میں قابل اعتراض مواد، بیہودہ اور ذومعنی جملے استعمال کیے گئے ہیں۔
سنسر بورڈ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے فلم کی کاسٹ میں شامل اداکار مانی کا کہنا تھا کہ فلم میں ایسا کچھ نہیں جو پہلے نہ دکھایا گیا ہو۔ مانی نے واضح کیا کہ فلم میں ایسے لطیفے یا ذومعنی جملے شامل نہیں ہیں جو اس سے پہلے پاکستانی فلموں میں پیش نہ کئے گئے ہوں، پاکستان میں سیاست دان بھی اکثر ایک دوسرے پرنازیبا تبصرے کردیتے ہیں۔