شہباز حکومت نے پٹرول 100 روپے مہنگا کرنے کے بعد 18.5روپے سستا کردیا
ڈیزل کی قیمت میں 40.54 روپے فی لیٹر کمی،مٹی کا تیل 33.81روپے، لائٹ ڈیزل 34.71روپے سستا، پٹرول پر 10روپے دیگر مصنوعات پر 5،5 روپے لیوی برقرار، عوام نے قیمتوں میں کمی کو ناکافی قرار دیدیا
مسلم لیگ ن کی اتحادی حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد عالمی منڈی کی قیمتوں کو بنیاد بناکر پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 100 روپے سے زائد کا اضافہ کیا تاہم عالمی منڈی میں قیمتوں میں بڑی کمی آنے کے باوجود عوام کو پٹرول پر صرف 18 روپے50 پیسے کا ریلیف دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈیزل کی قیمت میں 40 روپے 54 پیسے فی لیٹر کمی کردی گئی ہے،وزارت خزانہ نے قیمتوں میں کمی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
انوشے اشرف کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی خبر پر ردعمل
ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے ذخائر تسلی بخش سطح پر موجود
وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت 230 روپے 24 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے اور ڈیزل کی نئی قیمت 236 روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔
مٹی کا تیل 33 روپے 81 پیسے فی لٹر سستا کردیا گیا اور اس کی نئی قیمت 196 روپے 45 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل 34 روپے 71 پیسے فی لٹر سستا کردیا گیا ہے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 191 روپے 44 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔
نوٹی فیکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس زیرو رہے گا۔حکومت نے پٹرول پر 10 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی برقرار رکھی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر 5، 5، روپے فی لیٹر لیوی برقرار ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی آنے کے باوجود حکومت کی جانب سے پٹرول پر صرف 18 روپے کے ریلیف کو عوام نے اونٹ کےمنہ میں زیرے کے مترادف قرار دیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ عوام عالمی مارکیٹ کے تناسب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائے تو ہی حقیقی ریلیف ملے گا۔