دعا زہرا کی کراچی واپسی میں حائل تمام رکاوٹیں دور، بچی سندھ پولیس کے حوالے

جبران ناصر نے دارالامان میں دعا زہرہ سے اجنبیوں کی ملاقات اور ظہیر احمد کی گرفتاری میں پولیس کی عدم دلچسپی پر تشویش کا اظہار کیا۔

سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے بعد دعا زہرہ کیس میں اہم پیش رفت کے بعد اس کے والد مہدی علی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے دارالامان میں لڑکی سے اجنبیوں کی ملاقات اور مرکزی ملزم ظہیر احمد کی گرفتاری میں پولیس کی عدم دلچسپی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

حالیہ پیش رفت کے مطابق کراچی کی عدالتوں بشمول سندھ ہائی کورٹ (SHC) اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اگلی کارروائی سے قبل دعا زہرہ کو لاہور سے کراچی لانے کا حکم دیا ہے جبکہ ظہیر احمد بھی کراچی میں موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیے

دعا زہرہ کیس میں اہم ترین موڑ سے بھرپور دن

ٹک ٹاکر خاتون ثانیہ خان کو شوہر نے قتل کردیا

دعا زہرہ کیس میں اہم پیش رفت

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق سلمان صوفی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” پنجاب حکومت سے درخواست کردی گئی ہے کہ وہ دعا زہرہ کے پروڈکشن آرڈر میں سہولت فراہم کرے اور بچی کی بحفاظت کراچی واپسی کے لیے سندھ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو مدد فراہم کرے۔”

سلمان صوفی نے لکھا ہے کہ "اسے (دعا زہرہ) کو محفوظ رکھا جائے اور عدالت کے مجاز افراد کے علاوہ کسی کو ملنے کی اجازت نہیں ہے۔”

سلمان صوفی کے ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وکیل جبران ناصر نے لکھا ہے کہ’’ "لاہور کے متعلقہ مجسٹریٹ نے انتہائی قابل اعتراض کارروائی کرتے ہوئے ایک اجنبی کی درخواست پر اسے وکالت ناموں پر دستخط کروانے کے لیے دارالامان میں دعا زہرہ سے ملنے کی اجازت دی۔” وکیل جبران ناصر نے مزید لکھا ہے کہ "ہماری درخواست کو عدالت عظمیٰ کے حکم کے باوجود زیر التوا رکھا ہوا ہے۔”

جبران ناصر نے اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی سلمان صوفی کو بھی ٹیگ کیا ہے۔

مہدی علی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے مزید لکھا ہے کہ ” ہماری معلومات کے مطابق دعا زہرہ کیس میں ظہیر کے ملزم شبیر بھائی کو کوئی حفاظتی ضمانت نہیں دی گئی۔ تاہم اسے عدالت جاتے ہوئے گرفتار بھی نہیں کیا گیا۔ عبوری ضمانت 26جولائی تک ضمانت جمع کرانے سے مشروط تھی، لیکن آج کوئی ضمانت جمع نہیں کرائی گئی۔ اور ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی؟”

تجزیہ کاروں نے دارالامان میں دعا زہرہ کے ساتھ مبینہ وکیل علی جعفری کے ساتھ یوٹیوبر زنیرہ ماہم کی ملاقات پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ کراچی کی عدالتوں میں پیشی سے قبل لڑکی کی برین واشنگ کے پیچھے بااثر گینگ کا ہاتھ ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ زہرہ کے سندھ کے طبی معائنے کی رپورٹ کو چیلنج کیے جانے کا امکان ہے اور مبینہ اغوا کار پنجاب میں لڑکی کے نئے طبی معائنے کا مطالبہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وکیل جبران ناصر نے اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ دعا زہرا کو سندھ پولیس کے حوالے کرنے سے متعلق حکم نامہ جاری کردیا گیاہے ۔

انہوں نے اللہ کا شکرادا کرتے ہوئے لکھا کہ دعا زہرا کو سندھ پولیس کے حوالے  کرکے اسے قانون کے تحت کراچی چائلڈ پروٹیکشن سینٹر لایا جائے گا ۔

جبران ناصر نے  دعا زہرا کو کراچی واپسی پر لاہور کے موجود وکلاء کا شکریہ بھی ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ  وکلاء  نے اپنی محنت سے ملزمان کی مذموم اسکیم ناکام بنادی ہے ۔

 

متعلقہ تحاریر