سکھر ریلوے اسٹیشن دریا میں تبدیل، انتظامیہ خواب غفلت سے جاگ نہ پائی
سندھ حکومت کی نااہلی کے باعث سکھر ریلوے اسٹیشن اور اطراف میں قائم ریلوے کالونی سمیت متعدد علاقوں سے برساتی پانی نکالا نہ جاسکا
سکھرریلوے اسٹیشن کا بکنگ آفس دریا کا منظر پیش کرنے لگا۔ سندھ حکومت کی نااہلی کے باعث سکھر ریلوے اسٹیشن کا بکنگ آفس اوراطراف میں قائم ریلوے کالونی سمیت متعدد علاقوں میں جمع بارش کا پانی نکالا نہ جاسکا ۔
سکھر میں ریلوے اسٹیشن اوراطراف میں قائم ریلوے کالونی سمیت متعدد علاقوں سے بارش کا پانی نہیں نکلا جاسکا۔ برساتی پانی سے مسافروں اور علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ کا تیسرا بڑا شہر سکھر ناقص پلاننگ کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا
سکھر میں بارشوں جہاں پورا شہر ہی ندی نالوں میں تبدیل ہوگیا وہیں ریلوے اسٹیشن، ٹکٹ بکنگ آفس اور ریلوے کالونی بھی دریا میں تبدیل ہوچکی ہے جس کے باعث مسافروں کو سخت حالات کا سامنا ہے ۔
بارش کے جمع پانی سے نہ صرف ریلوے ملازمین بلکہ ٹکٹ کی بکنگ کے لیے آنے والے شہریوں میں عذاب میں مبتلا نظرآتے ہیں لیکن کئی شکایات کے بعد بھی اسٹیشن سے پانی کی نکاسی کا حل نہیں نکالا جا سکا ہے ۔
شہری انتظامیہ اورمحکمہ ریلوئے سکھر ڈویژن کے افسران تاحال خواب غفلت سے جاگ نہ پائے۔ سماجی رہنماؤں اورشہریوں مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر حکومت اور انتظامیہ عوام کو اس اذیت سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
شہری وسماجی حلقوں نے وفاقی وزیرریلوے،ڈی ایس ریلوے اوربلدیہ اعلیٰ سکھر کے افسران سے مطالبہ کیا کہ برساتی پانی کی نکاسی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیا جائیں تاکہ شہری مشکلات سے نکال سکیں۔