دبئی میں جائیداد کی قیمتیں آسمان پر، پاکستانی بھی 10بڑے خریداروں میں شامل
عالمی پابندیوں کے بعد روسی سرمایہ کاروں نے دبئی کو مالی پناہ گاہ بنالیا، جائیداد کی خریدو فروخت میں 65فیصد، قیمتوں میں 85فیصد اضافہ۔ روسی سرمایہ کاروں کا چوتھا اور پاکستانیوں کا ساتواں نمبر

روس پر عالمی پابندیوں کے بعد روسی سرمایہ کاروں نے دبئی کو مالی پناہ گاہ بنالیا۔ سرمایہ کاروں کی بھرمارکے باعث دبئی میں جائیداد کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں۔
دبئی میں جائیداد خریدنے میں سرفہرست 5ممالک میں روسی سرمایہ کار بھی شامل ہیں جبکہ پاکستانی سرمایہ کاروں کا ساتواں نمبر ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جولائی میں پاکستانی روپیہ تاریخ کی کم ترین سطح پر آگیا
آزادی کا مہینہ شروع ہوتے ہی عوام پر پیٹرول بم گرنے کا امکان
دبئی میں سرمایہ کاروں کی بھرمار ہوتے ہی سال کی پہلی ششماہی میں جائیداد کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں ۔ دبئی میں جائیداد خریدنے والے 5 سرفہرست ممالک میں روسی شہری بھی شامل ہیں کیونکہ روس پر مغربی پابندیوں کے بعد امارات میں سرمایہ کاری کرنے والے روسی باشندوں میں اضافہ دیکھنے میں آیاد ہے۔
پراپرٹی کنسلٹنسی بیٹر ہومز نے ایک رپورٹ میں کہا کہ پہلی ششماہی میں رہائشی جادائیدادوں کی خریدو فروخت میں 60فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ جائیدادوں کی مالیت میں 85فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
دبئی میں جائیداد خریدنے والوں میں بھارتی شہری سب سے آگے ہیں ان کے بعد برطانیہ،اٹلی، روس،فرانس،کینیڈا،متحدہ عرب امارات، پاکستان اور مصر کا بالترتیب دوسرے سے آٹھواں نمبر ہے جبکہ لبنان اور چین نویں اور دسویں نمبر پر آتے ہیں۔
بیٹر ہومز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 2021 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں اس سال کی پہلی ششماہی میں روسی خریداروں کی تعداد میں 164فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ فرانس اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے خریداروں کی تعداد میں بھی بالترتیب 42 فیصد اور 18 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جب کہ بھارتی اور اطالوی خریداروں کی تعداد میں بالترتیب 8 فیصد اور 17 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
رواں سال کے اوائل میں یہ اطلاع آئی تھی کہ یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد مغربی پابندیوں کے نتیجے میں روسی باشندے دبئی کی جائیدادوں میں مالی پناہ گاہیں تلاش کر رہے ہیں۔
دبئی لینڈ ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئےبیٹر ہومز نے بتایا کہ سال کی پہلی ششماہی میں ریکارڈ 37ہ762 یونٹس فروخت کیے گئے جس میں رہائشی پراپرٹی مارکیٹ کے لین دین تقریباً 89 ارب درہم (24.23 ارب ڈالر) تھے۔
دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ نے2020 کی شدید مندی کے بعد گزشتہ سال کے اوائل میں بحالی کا آغاز کیا تھا جب امارات کی جانب سے دنیا بھر کے بیشتر شہروں کے مقابلے میں تیزی سے وبائی پابندیوں میں نرمی کے بعد خریداروں نے لگژری اپارٹمنٹس کی خرداری کیلیے دھاوا بول دیا تھا۔
تاہم ایس این پی گلوبل ریٹنگز نے اکتوبر میں کہا تھا کہ دبئی کی رئیل اسٹیٹ کی بحالی نازک اور ناہموار ہے، اور رہائشی املاک کی زیادہ سپلائی طویل مدت میں قیمتوں پر دباؤ ڈالے گی۔
بیٹر ہومز کا کہنا ہے کہ پرتعیش جائیداد کی خرید وفروخت میں پچھلے سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 87 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ 62 فیصد خرید و فروخت اپارٹمنٹس کی مد میں ہوئی ہے۔