ایک ہی گھر کے پانچ نابینا افراد کا واحد نابینا سہارا
باہمت نابینا شخص اقبال حسین کا کہنا وہ زرق حلال پر یقین رکھتے ہیں اس لیے کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتے ہیں۔
صوبائی دارالحکومت پشاور ورسک روڈ کا رہائشی اقبال حسین جن کی سات سال کی عمر میں بینائی چلی گئی ہے۔ 45 سالہ اقبال حسین کہتے ہیں یہ ایک خاندانی بیماری ہے جو انکے والدین کو بھی لاحق تھی اور خاندان کے ہر فرد کی کسی بھی وقت نظر کام کرنے چھوڑ جاتی ہے.
نابینا پن کسی بیماری کے باعث قدرتی یا حادثاتی طور پر ہوسکتا ہے لیکن نابینا افراد کیلئے زندگی اندھیر ہوجاتی ہے، ساتھ ساتھ ہمارے معاشرے میں لوگوں کی منفی رویے ایک نابینا شخص کو بھرپور احساس کمتری میں مبتلا کر دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مولانا کا وزیراعظم سے عمران خان کو لانے والوں کی نشاندہی کیلئے تحقیقات کا مطالبہ
پاکستان سمیت دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہوتی ہوئی پشاوری چپل
اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ نابینا اور معذور لوگ اکثر گھروں میں ہی بوجھ بن کے بے حوصلہ پڑے ہوتے ہیں یا کسی محلے بازار میں بھیگ مانگتے نظر آتے ہیں ، لیکن ہمت اور حوصلہ کی بلند و بالا شخصیت کے مالک اقبال حسین جنہوں نے معذوری کو اپنی کمزوری نہیں سمجھا اور صبح گھر سے نکل کر شام تک محنت مزدوری کرتے نظر آتے ہیں۔
ایک ہاتھ میں رنگ بہ رنگے قلم دوسرے ہاتھ میں سفید چھڑی اور کمر بند باندھے ہوئے گھر کے پانچ نابینا افراد کا واحد سہارا نابینا اقبال حسین جو پشاور کے باچا خان چوک بازار ، صدر بازار اور نمک منڈی بازار میں حلال کی مزدوری کیلئے گھومتا پھرتا نظر آتا ہے۔
اقبال حسین کہتے ہیں سات سال کی عمر میں کالی موتیا بیماری نے انکو عمر بھر کیلئے معذور بنا دیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ گھر میں ٹوٹل چھ بندے ہیں ان میں صرف انکی بیوی اور ایک چھوٹے بچے کے علاوہ سب بہن بھائی نابینا ہیں. وہ کہتے ہیں کہ وہ رزق حلال پر یقین رکھتے ہیں اس لئے کبھی کسی سامنے بھیگ یا خیرات نہیں مانگتے۔ انکے مطابق وہ صبح سات بجے گھر سے نکلتے ہے اور شام پر گھر واپس لوٹتے ہے جن میں انکی قلم بھیجنے سے تقریبآ پانچ سو تک دیہاڑی بنتی ہے۔
نمک منڈی بازار کے دوکانداروں عباس علی اور محمد ہارون نے نیوز 360 کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا معذور ہونے کے باوجود اقبال حسین حلال کی مزدوری کرتے ہیں جن پر ہم سب بازار والے فخر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا لوگوں اور حکومت کو چاہئے کہ اس قسم کے لوگوں کے ساتھ خصوصی مدد کریں.
اقبال حسین نے حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ان کے ساتھ ابھی تک کسی قسم کی مدد و تعاون نہیں ملا ہے۔
انہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معذور افراد کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کریں اور ساتھ ان کی احساس پروگرام میں ترجیحی بنیادوں پر معاونت کرے۔