پیٹرول کی قیمت میں صرف 3 روپے کمی کیوں کی؟
حکومت نے آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی ڈبل کردی۔
حکومت عوام کے ساتھ ہاتھ کرگئی، پیٹرولیم مصنوعات پر تمام ریلیف منتقل نہیں کیا، آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے پیٹرول ، ڈیزل، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی ڈبل کردی گئی۔
حکومت نے آئی ایم ایف کو راضی رکھنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھادی ہے، جس کی وجہ سے عوام کےلیے ممکنہ ریلیف نہ ہونے کے برابر ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا گیا ہے ، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل
جولائی میں پاکستانی روپیہ تاریخ کی کم ترین سطح پر آگیا
اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات 13 روپے 5 پیسے سستا کرنے کی سفارش کی تھی لیکن حکومت نے پیٹرول پر لیوی 10 روپے سے بڑھا کر 20 روپے کردی اور یوں پیٹرول 13.05 روپے کی بجائے محض 3.05 روپے ہی سستا ہوسکا۔ یوں پیٹرول کی نئی قیمت 227 روپے 19 پیسے فی لٹر ہوگئی ہے۔
ڈیزل پر بھی لیوی 5 سے بڑھا کر 10 روپے کردی گئی ہے، جس کی وجہ سے اوگرا کا تجویز کردہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 3 روپے 95 پیسے بڑھانے کی بجائے 8 روپے 95 پیسے فی لٹر بڑھا دیا گیا ہے۔ ڈیزل کی نئی قیمت 244 روپے 95 پیسے فی لٹر کردی گئی ہے۔
اوگرا نے مٹی کے تیل کے ریٹ میں 38 پیسے کمی کی تجویز کی تھی لیکن مٹی کے تیل پر لیوی 5 سے بڑھا کر 10 روپے کردی گئی اور کمی کی بجائے مٹی کے تیل میں 4 روپے 62 پیسے کا اضافہ ہوگیا ہے اور اس کا ریٹ 201 روپے 7 پیسے فی لٹر ہوگیا ہے۔
اوگرا نے ٹیوب ویل اور پیٹر انجن میں استعمال ہونے والے لائٹ ڈیزل کے لیے قیمت میں 5 روپے 12 پیسے فی لٹر کمی کی تجویز دی تھی لیکن لائٹ ڈیزل پر لیوی 5 روپے سے بڑھا کر 10 روپے لٹر کردی گئی ہے اور اسی لیے اس کا ریٹ 5 روپے 12 پیسے کمی کی بجائے محض 12 پیسے فی لٹر سستا ہوا ہے۔ اب لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 191 روپے 32 پیسے فی لٹر کردی گئی ہے۔