سکھر چیمبر آف کامرس کا آرمی ہیلی کاپٹر حادثے پر رنج و غم کا اظہار
چیمبر آف کامرس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں اعلیٰ فوجی افسران کی شہادت اقابل تلافی نقصان ہے
سکھر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے سرپرست وقار محمود خان، صدر عامر علی خان غوری، سینئر نائب صدر عرفان صمدنے بلوچستان میں امدادی کارروائیوں مصروف آرمی کا ہیلی کاپٹر کے حادثے میں فوجی افسران کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کیا۔
سکھرایوانِ صنعت و تجارت کے سرپرست اعلیٰ، صدر و نائب صدر اوردیگرارکان نے بلوچستان میں بارشوں اورسیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں مصروف آرمی کے ہیلی کاپٹرکو پیش آئے حادثے پر گہرے دکھ اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ شہید افسران کے بلند درجات اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ۔
یہ بھی پڑھیے
فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے پر شوبز شخصیات اورکھلاڑیوں کا اظہار افسوس
چیمبر آف کامرس کے جاری بیان میں ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے افواج پاکستان کے افسران ،کورکمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، ڈئریکٹر جنرل (ڈی جی) پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد حنیف، 12 کور کے انجینئر برگیڈیئر خالد، پائلٹ میجر سعید احمد، معاون پائلٹ میجر محمد طلحہٰ منان اور کریو چیف نائیک مدثرفیاض کی شہادت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ۔
سکھر ایوانِ صنعت و تجارت کے صدر اور دیگر ارکان نے ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے تمام فوجی افسران کے بلند درجات اور لواحقین کیلئے صبر کی دعا بھی کی ۔
خیال رہے کہ پیرکو بلوچستان میں سیلاب زدگان کے لیے امدادی سرگرمیوں کے دوران فوجی ہیلی کاپٹر لسبیلہ میں گرکرتباہ ہوگیا تھا ۔ ہیلی کاپٹر میں سوار 12 کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفرازعلی سمیت تمام چھے افسر اوراہلکار شہید ہوگئے ۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ پیرکی رات آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرکا بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں پرواز کے دوران میں ایئرٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان آرمی، فرنٹیئرکوراورپاکستان بحریہ بلوچستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے جہاں بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہونے سے ان تک 132 افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (این ڈے ایم اے ) کے مطابق لسبیلہ میں سیلاب سے متعدد سڑکیں اور پل بہ گئے جن کے نتیجے میں لسبیلہ کا صوبہ سندھ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔